جرائم کے روک تھام کیلئے مذہبی و اخلاقی تربیت ناگزیر: پروفیسر سلیم انجینئر

   

مختلف مذاہب کے رہنماؤں کے ساتھ جماعت اسلامی کی آن لائن کانفرنس، ملک بھر میں مہم کا فیصلہ

حیدرآباد۔ 13 جولائی (سیاست نیوز) سماج میں بڑھتے جرائم کے سدباب کے لئے مذہبی اور اخلاقی تربیت کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے جماعت اسلامی ہند کی جانب سے مختلف مذاہب کے رہنماؤں اور دانشوروں کی کانفرنس کا نئی دہلی میں انعقاد عمل میں آیا۔ سماج میں جرائم میں اضافہ اور اس کی روک تھام کے سلسلہ میں منعقدہ آن لائن کانفرنس میں ملک کے مختلف علاقوں سے مذہبی رہنماؤں نے شرکت کی۔ جماعت اسلامی کے نائب امیر پروفیسر سلیم انجینئر نے صدارت کی۔ سوامی سشیل گوسوامی، سوامی سروالک نندا، فادر این ہرمن، آر ای اسحاق، مالیکر مرضبن، نریمن زائی والا اور سسٹر بی کے حسین نے تجاویز پیش کرتے ہوئے جرائم کے روک تھام کے لئے عوام کی مذہبی اور اخلاقی تربیت پر زور دیا۔ پروفیسر سلیم انجینئر نے جرائم میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ صرف قوانین کے ذریعہ روکنا ممکن نہیں ہے۔ سماج میں جرم کے خلاف بیداری کے ذریعہ جرائم پر قابو کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جرائم میں اضافے کی اہم وجہ انسان کا مقصد حیات سے بھٹک جانا ہے۔ انسانی اقدار کا تحفظ تمام مذاہب کی بنیادی تعلیمات کا حصہ ہے، باوجود اس کے ہر مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد جرائم میں ملوث ہیں۔ انسانی رشتوں کی پامالی، طاقتور کا کمزور کے خلاف مظاہرہ، خواتین اور بچوں کے خلاف جرائم میں اضافہ اور خاندانی تنازعات کے سبب قتل کے واقعات کا رجحان تشویشناک ہے۔ بعض جرائم حکومت کی پشت پناہی میں انجام دیئے جارہے ہیں۔ عدالتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ مجرمین کو جلد اور سخت سزاء دیں تاکہ دوسروں میں خوف کا ماحول پیدا ہو۔ ہندو اور عیسائی سماج سے تعلق رکھنے والی مذہبی شخصیتوں میں انسانی اقدار کی پامالی پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ سماج میں عدم مساوات اور بے انصافی کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔ میڈیا پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ عوام میں برائیوں کے خلاف شعور بیدار کریں۔ جماعت اسلامی نے قومی سطح پر آن لائن کانفرنسوں کے انعقاد کا فیصلہ کیا تاکہ جرائم کے خلاف عوام میں شعور بیدار ہو۔ 1