برلن : جرمنی میں افراط زر کی شرح میں مسلسل چوتھے مہینے بھی اضافہ دیکھا گیا۔ یہ شرح اس وقت 4.5 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ اشیاء کی قیمتوں میں ہونے والے اس ہوشربا اضافے کا تعلق یورپ میں توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے ہے۔جرمنی میں اشیائے ضرورت کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان مسلسل جاری ہے۔ سن 1993 کے بعد قیمتوں میں اضافہ کے حالیہ رجحان کو بہت تیز قرار دیا گیا ہے اور اس میں توانائی کی قیمتیں بھی تیزی سے بڑھی ہیں۔جرمن حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں افراطِ زر مسلسل چار مہینوں سے بڑھ رہی ہے۔ گزشتہ ماہ یعنی ستمبر میں یہ 4.1 فیصد تھی تو اکتوبر میں افراطِ زر کی سطح مزید بلند ہوئی اور اب یہ 4.5 فیصد ہو گئی ہے۔ اسی طرح رواں برس ستمبر میں یورپ کی سب سے بڑی اقتصاد کے حامل اس ملک میں عام اشیائے ضرورت کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔جرمنی کے ادارہ شماریات نے واضح کیا ہے کہ رواں برس جولائی سے افراطِ زر کی شرح بتدریج بڑھتی جا رہی ہے۔ اس باعث اشیائے ضرورت کی قیمتوں میں بھی اضافے کا رجحان پیدا ہے۔