برلن: جرمنی میں چند برس قبل تعمیر کردہ مسلمانوں کی سب سے بڑی مسجد کو ٹیلی فون پر موصول ہوئی بم کی دھمکی کے بعد خالی کروادیاگیا ہے۔یہ واقعہ کولون شہر میں واقع مشہور مسجد میں پیش آیا تاہم پولیس نے چوکسی اختیار کرتے ہوئے تلاشی لی جس پر یہ اطلاع غلط ثابت ہوئی۔ یہ مسجد ترک جرمن مساجد کی تنظیم ”دی ترتیب“ کی مرکزی جامع مسجد بھی ہے۔ جرمن کے مقامی اخبار ”کوئلس اشٹڈانسائیگر“ کے مطابق یہ واقعہ کل عصر کی نماز کے وقت پیش آیا۔ مسجد کے انتظامیہ نے کسی نامعلوم شخص کی طرف سے ٹیلی فون پر دی گئی بم کی دھمکی کے بعد فوری طور پر پولیس کو مطلع کیا تھا۔ اطلاع ملتے ہی پولیس فوری مسجد کو پہنچ گئی اور مسجد کو خالی کرودیا گیا اور بم کی تلاشی شروع کردی گئی۔
دیڑھ گھنٹے کے مسلسل جد دجہد کے بعد بھی کوئی بم برآمد نہیں ہوا۔بعد ازاں پولیس نے مصلیوں کے لئے دوبارہ مسجد کھول دی۔ اس سے قبل جاریہ سال جولائی میں بھی اس طرح کا واقعہ پیش آچکا ہے۔ کولون سنٹرل مسجد نہ صرف جرمنی بلکہ یوروپ کی سب سے بڑی مسجد میں شمار کی جاتی ہے۔ اس کا افتتاح صدر ترکی رجب طیب اردغان نے گذشتہ سال کیا تھا۔ اس وقت یہ دھمکی ایک ای میل کے ذریعہ دی گئی تھی۔