برلن: جرمنی میں ووٹنگ سے محض چند روز قبل چانسلر کے اہم امیدواروں نے ٹیلیویژن پر عوام کے براہ راست سوالات کے جواب دیے۔ قبل از وقت ہونے والے وفاقی انتخابات کیلئے آئندہ اتوار کے روز ووٹ ڈالے جائیں گے۔جرمنی کے عام انتخابات کیلئے اہم سیاسی جماعتوں کی جانب سے جو چار چانسلر کے امیدوار ہیں، انہوں نے پیر کے روز عوامی نشریاتی ادارے اے آر ڈی کے ٹی وی مباحثے میں حصہ لیا اور کئی اہم امور پر اپنی پالیسیوں کے حوالے سے عوام کے سوالات کے جواب دیے۔گرین پارٹی کے امیدوار رابرٹ ہابیک کو توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو اپ ڈیٹ کرنے کیلئے زیادہ لاگت سے متعلق ایک سوال کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ سوال خاص طور پر ہاؤسنگ، سولر پینلز، ہیٹ پمپس اور عمومی طور پر بڑھتے ہوئے تعمیراتی اخراجات کے حوالے سے تھا۔ہابیک نے یوکرین میں جنگ اور توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے ساتھ ساتھ جرمنی کی بیوروکریسی کو ختم کرنے کی ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی نے اس مقصد کیلئے کافی حد تک پیش قدمی کی ہے۔ہابیک نے مزید کہا کہ ایس پی ڈی گرینز اور ایف ڈی پی کے درمیان تین طرفہ اتحاد نے اقتدار کے اپنے ابتدائی وقت کے دوران جو سب سے بڑی غلطی کی تھی وہ طویل مدتی ساختی فنڈنگ ??میں زیادہ سرمایہ کاری نہ کرنا تھی۔جب ان سے پوچھا گیا کہ اس انتخابی مہم کے دوران ان کے خیال میں کس موضوع پر زیادہ توجہ نہیں دی گئی، تو ہابیک نے فوراً جواب دیا کہ یہ ماحولیات سے متعلق ہے۔ اس کے بعد انہوں نے توانائی کے محاذ پر “تکنیکی طور پر کھلے” ہونے کے دعوے کیلئے فریڈرش میرس پر تنقید کی اور ان پر موجودہ ماحولیاتی پالیسیوں پر بیک ڈور حملے کے طور پر استعمال کرنے کا الزام لگایا۔انہوں نے کہا کہ میرس کی متوقع تبدیلی بالآخر یورپی آب و ہوا کی تحریک کے خاتمے کا باعث بن سکتی ہے اور زور دیا کہ اگر جرمنی نے کاربن کے اخراج کو کم کرنے کی لڑائی کی حمایت چھوڑ دی تو دیگر یورپی ممالک بھی اس کی پیروی کریں گے۔ہابیک نے یہ بھی کہا کہ صحت کی دیکھ بھال اور طلباء کے قرضوں جیسی چیزوں کی مالی اعانت میں حکومتی سرمایہ کاری کو افراط زر اور زندگی کی لاگت کے ساتھ رفتار برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔