جرمن معیشت کساد بازاری کاشکار

   

برلن : دنیا کی بڑی معیشتوں میں شمار ہونے والی جرمن معیشت سال رواں کی پہلی سہ ماہی میں کساد بازاری کا شکار ہو گئی۔ وفاقی دفتر شماریات کے مطابق اس سال یکم جنوری سے اکتیس مارچ تک جرمن معیشت کا حجم صفر اعشاریہ تین فیصد کم ہو گیا۔وفاقی جرمن دفتر شماریات کے 25 مئی کو جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 2023ء کی پہلی سہ ماہی میں 2022ء کی آخری سہ ماہی کے مقابلے میں ملکی معیشت کا حجم تھوڑا سا سکڑ گیا اور اس میں 0.3 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ یوں اقتصادی تکنیکی حوالے سے جرمن معیشت کساد بازاری کا شکار ہو گئی۔اس سے قبل لگائے گئے اندازے یہ تھے کہ سال رواں کی پہلی سہ ماہی میں ملکی معیشت میں شرح نمو صفر رہے گی۔ اس کا مطلب یہ ہوتا کہ جرمنی کی معیشت کساد بازاری سے بمشکل ہی مگر بچ جاتی۔ تاہم مجموعی اقتصادی پیداوار میں 0.3 فیصد کی کمی کے ثابت ہو جانے سے اب یہ بات طے ہو گئی ہے کہ یورپی یونین کا اقتصادی طور پر سب سے بڑا ملک جرمنی اب کساد بازاری کے دور میں داخل ہو گیا ہے۔