جرمن کاروباری کمپنیوں کی چین سے جاپان منتقلی : سروے

   

برلن ؍ ٹوکیو : ایک حالیہ سروے سے پتا چلا ہے کہ جغرافیائی سیاسی تناؤ اور چین پر تجارتی پابندیوں کے سبب پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کے تناظر میں زیادہ جرمن کمپنیاں چین کے مقابلے میں جاپان کو ایک مستحکم پارٹنر کے طور پر دیکھتی ہیں۔ ایک حالیہ سروے میں حصہ لینے والی جرمن کمپنیوں میں سے 38 فیصد نے بتایا کہ وہ اب اپنی پیداواری سہولیات کو چین سے جاپان منتقل کر رہی ہیں۔ اس رجحان کے پیچھے بنیادی طور پر اقتصادی، سیاسی اور سماجی استحکام کا عمل دخل ہے۔ اس سروے رپورٹ میں اس سے ایک ہفتہ قبل جاپان کی ایکسٹرنل ٹریڈ آرگنائزیشن کی طرف سے جاری کردہ ایک تحقیق کے نتائج کی بازگشت بھی سنائی دیتی ہے۔ اس پہلی تحقیق کے نتائج میں کہا گیا تھا کہ جاپان ان غیر ملکی کمپنیوں کے لیے ایک ْپرکشش مقام ہے جو جغرافیائی، تجارتی اور مالیاتی غیر یقینی صورتحال سے بچنا چاہتی ہیں۔ یہ مطالعہ جاپان میں جرمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور اکاؤنٹنگ کی ایک عالمی کمپنی ”کے پی ایم جی‘‘ نے کروایا تھا، جس میں 164 فرموں نے 27 مارچ کو جاری کیے گئے سروے میں اپنی آرا کا اظہار کیا تھا۔ اس میں بتایا گیا تھا کہ جاپان ان غیر ملکی کمپنیوں کے لیے ایک پرکشش مقام ہے جو جغرافیائی، تجارتی اور مالیاتی غیر یقینی صورتحال سے بچنا چاہتی ہیں۔