راج بھون سے عنقریب احکامات کی اجرائی، چیف انفارمیشن کمشنر اور کمشنرس کے ناموں پر غور
حیدرآباد 6 اپریل (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے لوک آیوکت، انسانی حقوق کمیشن اور آر ٹی آئی کمشنرس جیسے دستوری عہدوں پر تقررات کی مساعی تیز کردی ہے۔ تینوں اداروں پر تقررات کیلئے چیف منسٹر ریونت ریڈی کی صدارت میں اجلاس ہوئے جس میں اسپیکر پرساد کمار، صدرنشین کونسل سکھیندر ریڈی، ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا و دیگر نے شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق لوک آیوکت کے طور پر جسٹس اے راج شیکھر ریڈی کے نام کو منظوری دی گئی جبکہ صدرنشین انسانی حقوق کمیشن کے عہدہ پر جسٹس شمیم اختر کا تقرر کیا جائے گا۔ جسٹس شمیم اختر نے حال ہی میں ایس سی زمرہ بندی پر ایک رکنی کمیشن کے طور پر حکومت کو رپورٹ پیش کی تھی۔ حکومت نے جسٹس اے راج شیکھر ریڈی اور جسٹس شمیم اختر کے ناموں کو گورنر جشنودیو ورما کے پاس روانہ کیا ہے تاکہ منظوری کے بعد احکام جاری کئے جاسکیں۔ حکومت نے آر ٹی آئی چیف کمشنر اور کمشنرس کے تقرر کا بھی جائزہ لیا۔ تلنگانہ میں چیف کمشنر کے علاوہ 10 آر ٹی آئی کمشنرس کے تقرر کی گنجائش ہے تاہم ریونت ریڈی نے 5 آر ٹی آئی کمشنرس اور چیف کمشنر کے تقرر کی تجویز پیش کی۔ بتایا جاتا ہے کہ آر ٹی آئی کمشنر کیلئے موجودہ چیف سکریٹری شانتی کماری اور چیف منسٹر کے سکریٹری چندرشیکھر ریڈی کے نام زیرغور ہیں۔ کمشنر کے عہدہ کیلئے 400 سے زائد درخواستیں داخل کی گئیں جس کے نتیجہ میں حکومت کو 5 نام شارٹ لسٹ کرنے میں دشواریوں کا سامنا ہے۔ کمشنرس کے مسئلہ پر عنقریب دوبارہ اجلاس منعقد کیا جائے گا۔ توقع ہے کہ لوک آیوکت، صدرنشین انسانی حقوق کمیشن اور چیف کمشنر انفارمیشن کے عہدوں پر جلد ہی راج بھون سے احکام جاری ہونگے۔ جسٹس راج شیکھر ریڈی کا تعلق نلگنڈہ سے ہے اور 2013 ء میں اُنھیں متحدہ آندھراپردیش کی ہائی کورٹ کا ایڈیشنل جج مقرر کیا گیا تھا۔ ستمبر 2014 ء میں تلنگانہ ہائی کورٹ کے جج کی حیثیت سے تقرر عمل میں آیا اور 2022 ء میں وہ سبکدوش ہوئے۔ حکومت نے جون 2024 ء میں اُنھیں رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھاریٹی کا صدرنشین مقرر کیا۔ جسٹس شمیم اختر کی یکم جنوری 1961 ء کو نلگنڈہ میں پیدائش ہوئی۔ ڈگری کی تعلیم نلگنڈہ میں حاصل کرنے کے بعد ناگپور یونیورسٹی سے لا گریجویٹ کی تکمیل کی۔ اُنھوں نے ضلع سیشن جج کے طور پر کھمم، گنٹور اور نظام آباد میں خدمات انجام دی ہیں۔ 17 جنوری 2017 ء کو اُنھیں آندھراپردیش ہائی کورٹ کا جج مقرر کیا گیا۔ 2 جنوری 2019 ء کو اُنھوں نے تلنگانہ ہائیکورٹ کے جج کی حیثیت سے ذمہ داری سنبھالی اور ڈسمبر 2022 ء میں سبکدوش ہوئے۔1