جعلی بینک اکاؤنٹس سے بلاول بھٹو کا کیا تعلق ہے؟

,

   

l سپریم کورٹ کا حکومت پاکستان سے سوال l بلاول بھٹو اور مراد شاہ کے نام فوری طور
پر ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے حذف کرنے کی ہدایت

اسلام آباد ۔7 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کی سپریم کورٹ نے حکومت کو یہ حکم دیا ہیکہ پی پی پی صدرنشین بلاول بھٹو زرداری اور سندھ کے وزیراعلیٰ مراد شاہ کے ناموں کو ایگزٹ کنٹرول لسٹ اور اس رپورٹ سے نکال دیا جائے جو جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم نے تیار کی ہے جو جعلی بینک اکاؤنٹس کی تحقیقات کررہی ہے۔ 2015ء کی تحقیقات میں تاخیر کی سماعت کرتے ہوئے اپیکس کورٹ نے حکم دیا ہیکہ اس معاملہ کو اینٹی کرپشن واچ ڈاگ یعنی قومی احتسابی بیوریو (NAB) کو منتقل کیا جائے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے قومی احتسابی بیوریو کو یہ ہدایت بھی دی ہیکہ اندرون دو ماہ تحقیقات مکمل کرلی جائے۔ یاد رہیکہ اگر کسی شخص کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ECL) میں موجود ہے تو وہ بیرون ملک روانہ نہیں ہوسکتا۔ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (JIT) نے گذشتہ ماہ عدالت میں اپنی رپورٹ داخل کی تھی جس میں بلاول بھٹو ذرداری اور مراد شاہ کے ناموں کے علاوہ سابق صدر آصف علی زردرای، ان کی بہن فریال تالپور، سمیٹ بینک کے سابق صدر حسین لوائی اور اومنی گروپ کے انور مجید کے نام موجود تھے جن پر 22000 کروڑ روپئے کے جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعہ رقمی لین دین کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ یاد رہیکہ 2013ء، 2014ء اور 2015ء میں مختلف خانگی بینکوں میں سینکڑوں ’’بے نامی‘‘ اکاؤنٹس کھولے گئے تھے جہاں سے کروڑہا روپئے کا رقمی لین دین ہوتا رہا۔ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق اتنی بڑی رقم رشوت اور کمیشن کے ذریعہ حاصل کی گئی تھی۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے پیر کے روز ریاستی استغاثہ سے سوال کیا کہ جب جے آئی ٹی نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں 172 افراد کے نام شامل کئے جانے کی سفارش کی تھی تو بلاول بھٹو کا نام ’’نوفلائی لسٹ‘‘ میں کیوں شامل کیا گیا لہٰذا جے آئی ٹی کو کم سے کم ایک بات کی وضاحت تو کرنی ہی پڑے گی اور وہ یہ کہ اس تمام معاملہ میں بلاول بھٹو کو کیوں گھسیٹا گیا؟ بلاول بھٹو کا قصور کیا ہے؟ چیف جسٹس نے اس بات پر تعجب کا اظہار کیا ہیکہ بلاول بھٹو کا نام کسی کو بدنام کرنے کیلئے شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے سندھ کے وزیراعلیٰ کے نام کو بھی ’’نو فلائی لسٹ‘‘ میں شامل کرنے پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ لہٰذا جسٹس نثار نے حکم دیا کہ ای سی آئی اور جے آئی ٹی رپورٹ سے بلاول بھٹو اور مراد شاہ کے نام حذف کردیئے جائیں اور اس کیس کو NAB سے رجوع کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ضرورت پیش آئی تو NAB بلاول بھٹو اور مراد شاہ کو پوچھ گچھ کے لئے طلب کرسکتی ہے۔ دریں اثناء کراچی کی ایک بینکنگ کورٹ نے پی پی پی کے معاون صدرنشین اور سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کی جعلی بینک اکاؤنٹس معاملہ میں عبوری ضمانت کو 23 جنوری تک توسیع دی ہے۔