حیدرآباد : /18 فبروری (سیاست نیوز) جعلی تعلیمی سرٹیفکیٹس فراہم کرنے والی 6 رکنی بین ریاستی ٹولی کو ٹاسک فورس پولیس نے گرفتار کرلیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ کارروائی مشیرآباد پولیس کے ساتھ مشترکہ طور پر کی گئی ۔ اس ٹولی کا سرغنہ ٹی روی کانت ریڈی ہے جو اپنے دیگر ساتھیوں محمد آصف علی ، رنگاراجو کی مدد سے بھوپال مدھیہ پردیش کے سروے پلی رادھا کرشنن یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر کیتن سنگھ کی مدد سے یہ تعلیمی سرٹیفکیٹس کا کاروبار چلارہے تھے اور خواہشمند طلباء کو لاکھوں روپئے میں سرٹیفکیٹس فروخت کررہے تھے ۔ پولیس نے بتایا کہ روی کانت ریڈی جو پیشہ سے کنسلٹنسی ایجنٹ ہے طلباء کو مختلف یونیورسٹیز میں داخلے فراہم کرنے کا کام کیا کرتا ہے ۔ اس نے سادھنا کالج کے انتظامی شعبہ میں ملازمت کرنے والے محمد آصف علی اور ایجوکیشن کنسلٹنسی کے ایک ایجنٹ رنگاراجو کی مدد سے جعلی تعلیمی سرٹیفکیٹس کا کاروبار شروع کیا ۔ نامناسب آمدنی کے نتیجہ میں مذکورہ ملزمین نے بین ریاستی ریاکٹ چلانے کا منصوبہ تیار کیا جس کے تحت سروے پلی رادھا کرشنن یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر کیتن سنگھ سے رابطہ قائم کیا اور اس کے ذریعہ بغیر حاضری اور امتحانات کے خواہشمند طلباء کو سرٹیفکیٹس فراہم کررہے تھے ۔ بی ٹیک ، بی ایس سی ، بی کام کے علاوہ دیگر ڈگری سرٹیفکیٹس کو بھی ایک تا چار لاکھ روپئے میں فراہم کیا جارہا تھا ۔ اس بات کی اطلاع ملنے پر ٹاسک فورس نارتھ زون ٹیم نے مشیرآباد پولیس کی مدد سے مذکورہ افراد کو گرفتار کرلیا اور ان کے قبضہ سے فرضی تعلیمی سرٹیفکیٹس اور دیگر اشیاء برآمد کرلئے ۔ ب