جعلی سرٹیفکٹس پر فہرست رائے دہندگان سے ناموں کا اخراج

   

کونسل انتخابات کی فہرست کا جائزہ،گزشتہ الیکشن کے مقابلہ زیادہ رائے دہندے
حیدرآباد: گریجویٹ زمرہ کی ایم ایل سی نشستوں کے انتخابات سے قبل الیکشن کمیشن نے بوگس اور جعلی سرٹیفکٹس کے ذریعہ فہرست رائے دہندگان میں شامل کردہ ناموں کو مسترد کردیا۔ چیف الیکٹورل آفیسر شیشانگ گوئل نے بتایا کہ ایسے افراد جنہوں نے فہرست رائے دہندگان میں نام شامل کرانے کیلئے جعلی سرٹیفکٹس پیش کیا تھا ، ان کی درخواستوں کو جانچ کے بعد مسترد کردیا گیا ۔ الیکٹورل رجسٹریشن آفیسرس نے دستاویزات کی جانچ کی ہے۔ مختلف سیاسی جماعتوں نے شکایت کی تھی کہ فہرست رائے دہندگان میں شمولیت کے لئے فرضی سرٹیفکٹس داخل کئے جارہے ہیں۔ اکتوبر 2020 ء میں کانگریس پارٹی کی جانب سے مکتوب روانہ کرتے ہوئے فرضی ناموں کی شمولیت کی شکایت کی ۔ حیدرآباد ، رنگا ریڈی ، محبوب نگر اور نلگنڈہ ، ورنگل ، کھمم اضلاع پر مشتمل نشستوں کیلئے پرچہ نامزدگی کے ادخال کا عمل مکمل ہوچکا ہے۔ محبوب نگر ، رنگا ریڈی اور حیدرآباد حلقہ کے تحت 9 اضلاع کے 19 اسمبلی حلقہ جات آتے ہیں۔ اسسٹنٹ الیکٹورل رجسٹریشن آفیسرس کے عہدوں پر ہر اسمبلی حلقہ کیلئے آر ڈی او رتبہ کے عہدیدار کا تقرر کیا گیا ۔ بوتھ سطح کے آفیسرس کی مدد سے فرضی سرٹیفکٹس کی جانچ کی گئی ہے۔ انتخابات سے قبل بڑے پیمانہ پر ناموں کی شمولیت سے کئی شبہات پیدا ہوئے۔ 2015 ء میں حیدرآباد گریجویٹ حلقے کے تحت تین لاکھ ووٹرس کے نام شامل کئے گئے تھے جبکہ ورنگل ، کھمم اور نلگنڈہ نشست کیلئے 2.8 لاکھ نام شامل کئے گئے ۔ بتایا جاتا ہے کہ حیدرآباد حلقہ میں پرچہ نامزدگی کی جانچ کے بعد 15 پرچہ جات کو مسترد کردیا گیا ۔