جعلی ٹیکہ اندازی :بی جے پی نے ممتاحکومت کیخلاف مورچہ کھولا

   

ویکسین سنڈیکیٹ معاملہ کی سی بی آئی جانچ کرانے کا مطالبہ

کولکاتا: مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا کے مضافاتی علاقے میں جعلی ویکسی نیشن سنٹر کا معاملہ منظر عام پر آنے کے بعد بی جے پی نے ایک بار پھر ممتابنرجی حکومت کے خلاف مورچہ کھول دیا ہے ۔ایک طرف بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ ترنمول کانگریس کی قیادت میں بنگال میں ویکسین سنڈیکیٹ چل رہا ہے جبکہ بی جے پی کے جنرل سکریٹری سیانتن باسو نے اس معاملے کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا ہے ۔وہیں اپوزیشن لیڈرشویندو ادھیکاری اور دیگر ممبران کے ساتھ محکمہ صحت کے دفتر میں پہنچ میمورنڈم دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کی اعلیٰ سطح پر جانچ کی جائے ۔ ادھیکاری نے کہا کہ یہ ایک بڑی سازش ہے ۔اس کی کسی بھی بڑی ایجنسی سے تفتیش کی جانی چاہئے ۔ سی بی آئی ایک آئینی ادارہ ہے ۔ سی بی آئی اس تفتیش کے لئے اہل ہے ۔ جعلی ویکسین سے ابھی تک کسی کی موت نہیں ہوئی ہے ۔ لیکن ممکن ہے کہ یہ نریندر مودی کو بدنام کرنے کی سازش ہو ،اس لئے اس کی تحقیقات ہونی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں حکمرا ں جماعت کے ممبران ملوث ہے ۔محکمہ صحت کے دفتر میں میمورنڈم دینے سے قبل شوبھندو ادھیکاری نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے لکھا کہ جعلی ویکسی نیشن کیس میں پھنسے جعلی آئی اے ایس افسر کا معاملہ سامنے آنے کے بعد یہ ظاہر ہوگیا ہے کہ ریاست میں محکمہ صحت کی صورت کیا ہے ۔جب کہ ایک رکن پارلیمنٹ کو جعلی ویکسینیشن لگ سکتا ہے تو عام آدمی کی حفاظت کیسے ہوسکتی ہے ۔قصبہ میں جعلی ویکسی نیشن کیمپ ایک دھوکہ دہی کے ذریعہ لگایا گیا تھا ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت کی لاپرواہی کی وجہ سے شکوک وشبہات پیدا ہورہے ہیں ۔جب کہ دلیپ گھوش نے کہا کہ بنگال میں سنڈیکٹ تو کافی عرصے سے چل رہا ہے مگر اب ویکسینیشن میں بھی سنڈیکٹ چل رہا ہے ۔یہاں ایس ایس سی ، ٹی ای ٹی ، سیوک پولیس ملازمتوں کے لئے رقم لی جاتی تھی۔انہوںنے کہا کہ ایک طرف ویکسیننیشن کا بحران پیدا کیا جارہا ہے دوسری طرف ویکسین کو زیادہ قیمت پر فروخت ہورہی ہے ۔اس میں ترنمول کانگریس کے لوگوں کا ہاتھ ہے ۔