بین ریاستی گروہ کے 8 ارکان گرفتار، کاماریڈی ضلع ایس پی کا انکشاف
کاماریڈی۔ 12؍اکٹوبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)۔ کاماریڈی پولیس نے ایک بڑے بین ریاستی جعلی کرنسی ریاکٹ کو بے نقاب کرتے ہوئے منظم جعل ساز گروہ کے 8 ارکان کو گرفتار کر لیا جبکہ چار دیگر ملزمان کی تلاش جاری ہے۔ ضلع ایس پی مسٹر راجیش چندرا کے مطابق یہ گروہ مختلف ریاستوں میں جعلی نوٹوں کی تیاری اور ترسیل میں سرگرم تھا اور جدید ٹکنالوجی کے ذریعے ملک کی معیشت کو نقصان پہنچا رہا تھا۔ پولیس نے اس کارروائی میں بھاری مقدار میں جعلی کرنسی، مشینیں اور دیگر سامان ضبط کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہ معاملہ 23؍ ستمبر 2025 کو اس وقت منظر عام پر آیا جب سلوکا وائنز کے کیشر میکل اچل نے دو جعلی 500 روپے کے نوٹ ملنے کی شکایت کاماریڈی ٹاؤن پولیس اسٹیشن میں درج کروائی، جس پر مقدمہ درج کیا گیا ابتدائی تحقیقات میں پتہ چلا کہ ملزم سدھا گوڑ نے فیس بک کے ذریعے مغربی بنگال کے سوروَب دَے سے رابطہ قائم کر کے کورئیر کے ذریعہ جعلی نوٹ حاصل کیے۔ اس اطلاع پر خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئیں جنہوں نے 27؍ ستمبر کو مغربی بنگال میں کارروائی کرتے ہوئے سوروَب دَے اور ہری نرائن بھاگت کو گرفتار کر لیا۔ تحقیقات کے دوران یہ انکشاف ہوا کہ یہ دونوں ملزم راشد نامی شخص کے ساتھ مل کر مختلف ریاستوں میں چھتیس گڑھ، مغربی بنگال، بہار، اتر پردیش اور مہاراشٹرا میں جعلی نوٹ تیار کر کے انہیں فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعہ گاہکوں تک پہنچا رہے تھے۔ ملزمان کمپیوٹر، کلر پرنٹر، لیمینیٹر، ٹونر، اسکینر اور خصوصی کاغذات کے ذریعے 500، 200، 100، 50 اور 20 روپے کے نوٹ تیار کرتے تھے جنہیں کورئیر کے ذریعہ مختلف مقامات پر روانہ کیا جا رہا تا تھا۔ پولیس نے اب تک ثبوت کے طور پر 3,08,300 روپے کے جعلی نوٹ، 15,300 روپے اصلی کرنسی، جزوی طور پر چھپے ہوئے 8,830 روپے کے نوٹ، ایک بریزا کار (UP51BQ3597)، 9 موبائل فون، پرنٹنگ اور لیمنیشن مشینیں، سکیورٹی تھریڈ، رنگین فائلیں اور دیگر سامان برآمد کیا ہے۔ ابتدائی تحقیقات سے یہ بھی معلوم ہوا کہ ملزمان نے جعل سازی سے حاصل کی گئی رقم سے لاکھوں روپے کی خریداری کی، جن میں ایک ملزم نے 4,40,000 روپے نقد ادا کر کے مذکورہ بریزا کار خریدی تھی۔ اس موقع پر اے ایس پی چیتنیا ریڈی کے علاوہ دیگر عہدیدار بھی موجود تھے۔