جماعت اسلامی اور ہندوتوا تنظیموں کی ’’ایک جیسی‘‘ سوچ

   

دونوں کی نظریاتی بنیادوں میں یکسانیت، چیف منسٹر کیرالا وجین کا خطاب
نئی دہلی۔ 5 ڈسمبر (ایجنسیز) کیرالا کے وزیرِ اعلیٰ پینارائی وجین نے جماعتِ اسلامی ہند اور ہندوتوا تنظیموں پر بھرپور تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں کی نظریاتی بنیادیں ایک جیسی ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس نے انتخابی فائدے کیلئے جماعتِ اسلامی کے ساتھ اتحاد کر کے ’’خودکشی‘‘ جیسا سیاسی قدم اٹھایا ہے۔جمعہ کو ایرنکلّم پریس کلب میں ’میٹ دی پریس‘ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے پینارائی وجین نے کہا کہ جماعتِ اسلامی کیرالا میں نہ تو روایتی تنظیم ہے اور نہ ہی اسے مسلمان برادری کی وسیع حمایت حاصل ہے۔ ان کے مطابق کیرالا کی مسلم کمیونٹی میں سنی، مجاہد اور دیگر گروہ شامل ہیں اور ان میں سے بیشتر جماعتِ اسلامی کی فکر سے اتفاق نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ یو ڈی ایف کے ووٹر جماعتِ اسلامی کی اس سوچ کو قبول نہیں کریں گے، اور کانگریس نے محض ووٹوں کی خاطر ایک ایسا اتحاد کیا ہے جسے ’غیر مقدس‘ کہنا بجا ہوگا۔پینارائی وجین نے سیاسی اسلام اور ہندوتوا نظریات کو ایک جیسا قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں مذہب پر مبنی قوم پرستی کا پرچار کرتے ہیں اور حکومت کو مذہبی نظریات کے مطابق چلانے کی سوچ رکھتے ہیں۔ ان کے مطابق:’’سیاسی اسلام پسند اور ہندوتوا نظریہ رکھنے والے — دونوں ایک ہی ذہنیت کے حامل ہیں۔ چاہے وہ ایک دوسرے کی مخالفت کریں، لیکن کئی مواقع پر ایک دوسرے کے قریب آتے رہے ہیں۔’’انہوں نے ابوالاعلیٰ مودودی کی تحریروں کا حوالہ دیتے ہوئے الزام لگایا کہ جماعتِ اسلامی نے بھارت، پاکستان اور بنگلہ دیش میں مسلم معاشروں میں تقسیم پیدا کی۔