جمال خشوگی کا قتل 21ویں صدی کا سب سے بڑا واقعہ، صحافی کے قاتل انصاف سے دور: طیب اردغان

,

   

Ferty9 Clinic

استنبول: ترک صدر رجب طیب اردغان نے کہا کہ سعودی صحافی جمال خشوگی کے کچھ قاتل انصاف سے بھاگ رہے ہیں۔ ترکی کے صدر نے کہا کہ ترکی گذشتہ سال استنبول میں سعودی صحافی جمال خشوگی کے قتل کے پیچھے چھپے ہوئے حقائق سامنے لانے کی کوشش کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ترکی اب تک جاننا چاہتا ہے کہ خشوگی کی لاش کہاں ہے اور یہ آپریشن کس نے کیا تھا؟ انہوں نے کہا کہ یہ قتل سعودی عرب میں پس پردہ طاقتوں کے ایجنٹس نے کیا۔

واشنگٹن پوسٹ میں شائع ایک کالم میں طیب اردغان نے بتایا کہ سعودی ایجنٹس کی جانب سے صحافی کا قتل 21 ویں صدی کا سب سے بڑا واقعہ ہے۔ طیب اردغان نے کہا کہ ترکی سعودی یہ سوال کرتا رہے گا کہ آخر خشوگی کے باقیات کہاں ہیں؟

ان کے موت کے حکم نامہ پر کس نے دستخط کئے تھے؟ کس نے قاتلو ں کو استنبول روانہ کیا تھا؟ انہوں نے کہا کہ ہم خشوگی کے قاتلوں کو اور سعودی بادشاہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور سعودی عوام کے درمیان کھلی منافرت دیکھ رہے ہیں۔ اردغان نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ انصاف صرف قومی وبین الاقوامی عدالت کے ذریعہ ہی ممکن ہے۔ واضح رہے کہ پچھلے سال 2اکٹوبر کو استنبول میں واقع سعودی قونصل خانہ میں سعودی صحافی جمال خشوگی کا قتل کردیاگیا تھا۔