جمعہ کے موقع پر مکہ مسجد کے قریب پولیس کا وسیع بندوبست

,

   

حیدرآباد ۔ /15 نومبر (سیاست نیوز) جمعہ کے موقع پر تاریخی مکہ مسجد اور پرانے شہر کے مختلف علاقوں میں پولیس نے سکیورٹی کے وسیع تر انتظامات کئے تھے ۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ انٹلیجنس عملہ کو یہ اطلاع موصول ہوئی تھی کہ تین دن قبل صدر درسگاہ جہاد و شہادت (ڈی جے ایس) اور دیگر کارکنوں کے خلاف مغلپورہ پولیس کی جانب سے گرفتاری کے خلاف مکہ مسجد میں احتجاج کیا جاسکتا ہے ۔ اس اطلاع کے بعد پولیس نے اچانک چوکسی اختیار کرلی تھی اور تاریخی مکہ مسجد اور اس کے اطراف و اکناف علاقوں میں ریاپڈ ایکشن فورس اور بھاری پولیس عملہ کو متعین کردیا گیا تھا ۔ بابری مسجد ملکیت تنازعہ کے سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد یہ پہلا جمعہ تھا اور پولیس نے غیرمعمولی چوکسی اختیار کی تھی ۔ اسی دوران ٹاسک فورس پولیس نے احتجاج کیلئے منصوبہ رکھنے والے ڈی جے ایس ارکان شاہنواز خان ساکن گولکنڈہ ، مبارک بن شنا ، اکرم خان کے علاوہ منڈی میرعالم کے مجاہد کو احتیاطی طور پر حراست میں لے لیا تھا ۔ پولیس کمشنر حیدرآباد انجنی کمار کے علاوہ اعلیٰ پولیس عہدیداروں نے چارمینار کے قریب کیمپ کرتے ہوئے حالات پر کڑی نظر رکھی ۔ مکہ مسجد کے قریب بھاری پولیس فورس تعینات کئے جانے پر مصلیوں میں تشویش پیدا ہوگئی تھی ۔ پرامن طور پر نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد پولیس نے راحت کی سانس لی ۔