سدی پیٹ،10 ڈسمبر(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) مسجد مسلم، معین پورہ میں ایک جلسہ بعنوان اصلاح معاشرہ زیر صدارت حافظ وقاری عبد السمیع فیضی امام و خطیب جامع مسجد و صدر جمعیت علماء ہند ( ارشد مدنی) شاخ سدی پیٹ منعقد کیا گیا۔ابتدائی خطاب میں مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے غیر شرعی امور جیسے جعلی عاملوں کے بہکاوے میں آکر ایمان کا سودا کرنا، استخارہ کے نام پر اسلام کی شبیہ کو مسخ کرنا، کاہنوں کے پاس جاکر اپنے ایمان کو خراب کرنا ان سب خرافات سے بچنے کی تاکید فرماتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارے معاشرے میں پھیلنے ولا بڑا ناسور ہے اسکے سد باب کی کوشش پر توجہ مبذول کی۔اور مولانا مفتی محمد عبید الرحمٰن ندوی نے شرک و بدعات اور خرافات سے اجتناب کرنے اور تعلق مع اللہ پیدا کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہر شخص کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے ماتحتوں کے ایمان کے تحفظ کی کوشش کرے اور انہیں سیرتِ رسول ؐ سے وابستہ کرائے۔مفتی مسعود عالم قاسمی نے بیجا رسوم و رواج کے خاتمہ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جہیز کی مانگ کرنا بھیک مانگنے کے مترادف ہے اور اس قبیح لعنت سے نوجوانوں کو بچنے کی تلقین فرمائی_مولانا مفتی خلیل الرحمن اسعدی نے نوجوانوں کو اسلاف کی تاریخ اور جمعیت علماء ہند کی تاریخ اور علماء دیوبند کی تاریخ پڑھنے پر زور دیکر کہا کہ انہیں علماء کی قربانیوں کی بدولت اس ملک کو انگریز سے آزادی ملی اور جمعیت علماء کا اس ملک کی آزادی میں سب سے بڑا کردار ہے اور آج کے اس دور میں بھی سارے ملک کے مسلمانوں کی امیدیں قائد ملت اسلامیہ حضرت مولانا سید ارشد مدنی سے وابستہ ہیں جنکی سونچ و فکر نے ظالموں کے خیموں میں کھلبلی مچادی ہے، اور کہا کہ قوم کا نوجوان ہی اس امت کا اصل سرمایہ ہے اس سرمایہ کا تحفظ آج کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔سرپرستوں کی ذمہ داری ہے کہ اپنے نونہالوں کو اسلامی اخلاق کی تعلیم دیں کیونکہ دنیاوی نظام تعلیم سے اخلاق کا جنازہ اٹھ رہا ہے اور آپنے سبھی سرپرستوں کو مشورہ دیا کہ سیرت رسول ? کا روزانہ خود بھی مطالعہ کریں اور اپنے بچوں کو نبی کریم ؐ کی سیرت سے اور صحابہ کرام اور اسلاف کی قربانیوں سے روشناس کرائیں اور مہمان خصوصی نے عالمی حالات پر بھی مفصل گفتگو کی اور مہمان خصوصی کی رقت انگیز دعا پر جلسہ کا اختتام ہوا۔