۔6 افراد گرفتار، اہم تنصیبات کی ویڈیوز اور فوٹوز برآمد
جموں 7 جون (سیاست ڈاٹ کام) جموں میں آئی ایس آئی کے عسکریت پسندی کے احیاء کے ایک بہت بڑے منصوبے کا پتہ چلا ہے اور اس سلسلہ میں 6 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے جن کے پاس سے جموں و کشمیر کی اہم تنصیبات کی تصویریں اور ویڈیوز برآمد ہوئے ہیں۔ یہ بات بعض عہدیداروں نے جمعہ کو بتائی۔ یہ چھ جاسوس راست طور پر ایک کرنل کے درجہ کے افسر کے تحت کام کررہے تھے، جس کا تعلق آئی ایس آئی کے کشمیر سیل سے تھا۔ اس کی شناخت ’’افتخار‘’ نام سے کی گئی ہے۔ اس افسر کا رابطہ بین سرحدی گروپ حزب المجاہدین سے بتایا گیا ہے۔ ابتداء میں مئی کے مہینے میں دو جاسوسوں کو رتنور پاک ملٹری اسٹیشن کا ویڈیو تیار کرتے ہوئے اور اس کے باہر کے علاقے کی فوٹو گرافی کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔ عسکریت پسندوں نے حساس فوجی چوکیوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی۔ حال ہی میں اُنھوں نے ماہ ڈسمبر میں ایک بیرونی چوکی کے پہرہ دار پر فائرنگ بھی کی تھی۔ تفتیش کے دوران 38 سالہ مشتاق احمد جن کا تعلق ڈوڈہ ضلع سے ہے اور ندیم اختر جن کا تعلق کٹھوعہ ضلع سے ہے صیانتی عہدیداروں کو بتایا کہ مقبوضہ کشمیر سے ان کی رہبری کی جارہی تھی۔ ان دونوں نے جموں میں مصروف چار دیگر پاکستانی جاسوسوں کے بارے میں بھی معلومات فراہم کیں۔ زیرحراست جاسوسوں نے انکشاف کیاکہ انھیں ایک آئی ایس آئی کے افسر نے جموں کے علاقہ میں عسکریت پسندی کے احیاء کی ذمہ داری دی تھی۔
