جموں میں پاکستان مقبوضہ کشمیر کے مہاجرین کا دھرنا

   

جموں۔ یکم جنوری (سیاست ڈاٹ کام)جموں و کشمیر کی سرمائی دارالحکومت جموں میں اپنے دیرینہ مطالبات کے حق میں پاکستان مقبوضہ کشمیر( پی او کے )کے مہاجرین کا آج مسلسل چھٹے روز بھی احتجاجی دھرنا جاری رہا پاکستان مقبوضہ کشمیر مہاجرین کی تنظیم ایس او ایس انٹرنیشنل کے بینرتلے مہاجرین نے نے آج جموں میں احتجاجی مظاہرہ کر کے اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کی ۔ اس موقع پر تنظیم کے چیئرمین راجیو چونی نے بتایا کہ ہم گزشتہ کئی سالوں سے حکومت سے مطالبہ کر رہے تھے کہ پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے مہاجرین کے جائز مطالبات پورے کئے جائیں لیکن حکومت نے آج تک ہمارے مطالبات پورے نہیں کئے جس کی وجہ سے آج ہم غیر مینہ عرصے کے دھرنے پر بیٹھنے کے لئے مجبور ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا ہمارے 13لاکھ لوگ گزشتہ 70سے دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں جن کا کوئی پرسان حال نہیں ہے ، ہم نے بڑی جدوجہد کر کے ریاستی سرکار سے مہاجرین کے حق میں ایک پیکج کو 2014 میں منظور کروایا تھا لیکن مرکزی حکومت نے ایک سازش کے تحت اس کو تباہ و برباد کر دیا، اس پیکج کے ایک ہی جز کو لاگو کیا گیا اور ساڑھے چار سال سے یہ پیکج التوا میں پڑا ہوا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے چھ اہم مطالبات کے حق میں ہڑتال شروع کی ہے جس میں 2014 کے پیکج کو مکمل لاگو کرنا، جو پاکستان مقبوضہ کشمیر کیلئے 24 اسمبلی نشستیں مختص ہیں ان میں سے 8نشستیں ہمیں ملنی چاہیے ، پاکستان کے مہاجرین، پی او کے مہاجرین اور کشمیر کے مہاجرین سب کے ساتھ یکساں سلوک کیا جانا چاہیے اور جو 5 ہزار سے زائد مہاجر جموں و کشمیر سے باہر مقیم ہیں ان کو بھی جموں و کشمیر میں واپس بلایا کہ مراعات دی جائے ، شامل ہیں۔ انہوں کہا کہ جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوتے تب تک دھرنا جاری رہے گا۔