وزیراعظم نریندر مودی نے جمعرات کو واضح کیا کہ لداخ کو الگ کرنے کے بعد بننے والے مرکز کے زیرانتظام ریاست جموں وکشمیر میں کچھ وقت کے لئے مرکزکی حکومت جاری رہے گی لیکن مناسب وقت آنے پر اسے مکمل ریاست کا درجہ دے دیا جائے گا جبکہ لداخ مرکز کے زیرانتظام ریاست رہے گا۔
مودی نے جموں وکشمیر کے مسئلہ پر قوم کے نام کل ایک خصوصی خطاب میں کہا کہ مرکزی حکومت نے آرٹیکل 370ہٹانے کے ساتھ ہی ’ابھی کچھ وقت کے لئے‘ جموں وکشمیر کو سیدھے مرکز کے زیر انتظام رکھنے کا فیصلہ سوچ سمجھ کر کیا ہے۔ آئندہ وقت میں وہاں نہ صرف انتخابات کرائے جائیں گے بلکہ جب مرکزکے زیرانتظام ریاست جموں وکشمیر ترقی کی نئی بلندیوں کو چھو لے گا تو اسے مکمل ریاست کا درجہ بھی دے دیا جائے گا جبکہ لداخ مرکز کے زیرانتظام ریاست رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے اپنے بھائی بہنوں کو میں ایک اہم بات واضح کردینا چاہتا ہوں کہ ان کا نمائندہ وہی منتخب کریں گے اور وہ آپ کے درمیان سے ہی ہوگا۔ جیسے پہلے اراکین اسمبلی ہوتے تھے ویسے ہی اراکین اسمبلی آگے بھی ہوں گے۔ جیسے پہلے کابینہ ہوتی تھی ویسی ہی کابینہ آگے بھی ہوگی، جیسے پہلے آپ کے وزیراعلی ہوتے تھے ویسے ہی آگے بھی آپ کے وزیراعلی ہوں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ جب زمین کی جنت، ہمارا جموں وکشمیر پھر ایک بار ترقی کی نئی بلندیوں کو پارکرکے دنیا کو اپنی طرف کھینچے گا، باشندوں کی زندگی میں آسانی بڑھے گی، انہیں ان کا حق بلا رخنہ ملنے لگا، حکومت۔انتظامیہ عوامی مفاد کے کاموں کو تیزی سے آگے بڑھائیں گی تو میں نہیں مانتا کہ مرکز کے زیرانتظام کا نظام جاری رکھنے کی ضرورت پڑے گی۔ ہاں لداخ میں یہ نظام رہے گا۔