سری نگر: جموں و کشمیر اسمبلی میں آج ایک قرارداد کی منظوری پر ہنگامہ آرائی کے درمیان گونج اٹھا جس میں سابقہ ریاست کی خصوصی حیثیت کو بحال کرنے کے لیے مرکز اور منتخب نمائندوں کے درمیان بات چیت کا مطالبہ کیا گیا تھا۔.قرارداد منظور ہونے کے بعد اسمبلی میں ہنگامہ برپا ہو گیا اور بی جے پی کے ارکان پوڈیم کے سامنے آئے اور دستاویزات کی کاپیاں پھاڑنا شروع کر دیں اور اسمبلی سپیکر اور نیشنل کانفرنس (این سی) حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔.بی جے پی کے ارکان کے ہنگامہ آرائی اور شدید احتجاج کی وجہ سے بار بار کارروائی میں خلل پڑا جس کے بعد اسپیکر نے ایوان کو اس دن کے لیے ملتوی کردیا۔.جب کہ نیشنل کانفرنس اور بی جے پی نے ایک دوسرے کو نشانہ بنایا، کچھ اراکین نے جئے شری رام سمیت کئی نعرے لگائے۔.بی جے پی کے اراکین، 5 اگست کو زندہ باد،جئے شری رام،وندے ماترم،قومی مخالف ایجنڈا کام نہیں کرے گا۔جموں مخالف ایجنڈہ کام نہیں کرے گا۔پاکستانی ایجنڈا کام نہیں کرے گا اوراسمبلی کے اسپیکر ہیلو ہیلو” جیسے نعرے لگائے۔.اسمبلی کے اسپیکر پر متعصب ہونے کا الزام لگاتے ہوئے، بی جے پی کے اپوزیشن لیڈر سنیل شرما نے کہا، “ہمارے پاس اطلاعات ہیں کہ آپ (اسپیکر) نے کل وزراء کا اجلاس بلایا اور خود قرارداد کا مسودہ تیار کیا”۔بی جے پی کے ایک اور ایم ایل اے شام لال شرما نے کہا کہ یہ تجویز اسپیکر کی ملی بھگت سے ایک گیسٹ ہاؤس میںتیار کی گئی تھی۔.