مرکزی بجٹ میں کارپوریٹ شعبہ کے مفادات کا تحفظ، ہنمکنڈہ میں سی پی آئی کی سہ روزہ ریاستی کونسل کے اجلاس کا آغاز
حیدرآباد ۔22۔ اگست (سیاست نیوز) سی پی آئی کی ریاستی کونسل کا سہ روزہ اجلاس آج سے ہنمکنڈہ میں شروع ہوا جس میں قومی اور ریاستی سطح کے مسائل کا جائزہ لیا گیا ۔ سی پی آئی کے قومی جنرل سکریٹری ڈی راجہ ، قومی سکریٹریز ڈاکٹر کے نارائنا ، سید عزیز پاشاہ ، قومی کونسل کے رکن چاڈا وینکٹ ریڈی ، ریاستی سکریٹری و رکن اسمبلی کے سامبا سیوا راؤ اور دیگر قائدین نے شرکت کی ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے قومی سکریٹری ڈی راجہ نے نریندر مودی حکومت کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ عوام نے لوک سبھا انتخابات میں 400 نشستوں کے حصول کے خواب کو چکنا چور کردیا ہے۔ بی جے پی نے 400 پار کا نعرہ لگایا تھا لیکن وہ محض 250 نشستوں تک محدود ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ تشکیل حکومت کیلئے چندرا بابو نائیڈو اور نتیش کمار پر انحصار ہے۔ مرکزی بجٹ کو مخالف عام آدمی قرار دیتے ہوئے ڈاکٹر نارائنا نے الزام عائد کیا کہ مرکزی حکومت نے کارپوریٹ کمپنیوں کے مفادات کی تکمیل کی ہے جبکہ غریبوں کے لئے بجٹ میں کوئی رعایت نہیں دی گئی۔ ملک میں بیروزگاری کی شرح میں اضافہ ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اور صحت جیسے اہم شعبہ جات کو نظر انداز کردیا گیا۔ انہوں نے اسٹاک مارکٹ اسکام کے سلسلہ میں سیبی اور اڈانی گروپ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے ذریعہ اسکام کی جانچ کی جائے ۔ ملک میں خواتین پر مظالم کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ڈی راجہ نے بنگال اور دیگر ریاستوں میں عصمت ریزی اور قتل کے واقعات کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے تحفظ کے لئے قومی سطح پر حکمت عملی تیار کی جائے۔ انہوں نے سرکاری اداروں کی طرح خانگی اداروں میں بھی تحفظات پر عمل آوری کا مطالبہ کیا۔ ڈی راجہ نے کہا کہ مودی حکومت اڈانی اور امبانی گروپس کے مفادات کی تکمیل کیلئے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر اور ہریانہ کے مجوزہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو شکست یقینی ہے۔ ڈی راجہ نے کشمیر میں امن و ضبط کی صورتحال کو بہتر بنانے میں ناکامی کا مودی حکومت پر الزام عائد کیا ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ باعث تشویش ہے۔ سی پی آئی کے ریاستی سکریٹری سامبا سیوا راؤ نے بی آر ایس اور بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ دونوں پارٹیاں خفیہ مفاہمت کرچکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت نے انتخابی وعدوں کی تکمیل کے سلسلہ میں پیشرفت کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تمام انتخابی وعدوں کی تکمیل ہونی چاہئے ۔ سامبا سیوا راؤ نے کہا کہ الیکشن سے قبل کانگریس نے سی پی آئی کو کونسل کی دو نشستیں الاٹ کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن اس سلسلہ میں تاحال کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے۔ ریاستی کونسل کے اجلاس کا مقصد تلنگانہ میں سی پی آئی کو مستحکم کرنا ہے تاکہ مجالس مقامی کے انتخابات میں بہتر مظاہرہ کیا جاسکے۔ 1