تلنگانہ ۔ چھتیس گڑھ سرحد پر تعیناتی کا منصوبہ ۔ سات نئے سکیوریٹی پوسٹ قائم ہونگے
حیدرآباد 28 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) دفعہ 370 کی برخواستگی کے بعد سے مرکز نے جموںو کشمیر سے کچھ افواج کو دستبردار کرلیا ہے اور اب ان افواج کو تلنگانہ ۔ چھتیس گڑھ سرحد اور آندھرا ۔ اوڈیشہ سرحد پر انسداد ماویسٹ سرگرمیوں کیلئے متعین کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے ۔ ذرائع کے مطابق مرکزی حکومت چاہتی ہے کہ ان دستوں کو ماویسٹ سرگرمیوں کی روک تھام کیلئے استعمال کیا جائے ۔ کہا گیا ہے کہ تلنگانہ ۔ چھتیس گڑھ سرحد پر وقفہ وقفہ سے ماویسٹ سرگرمیاں محسوس کی جا رہی ہیں۔ جن دستوں کو جموںو کشمیر سے دستبردار کیا جا رہا ہے وہ عصری ہتھیاروں سے لیس ہیں اور چونکہ انہیں گڑبڑ کرنے والوں سے نمٹنے کا تجربہ ہے اور وہ مشتبہ دہشت گرد عناصر کی بین الاقوامی سرحد پر سرکوبی کرتے رہے ہیں اس لئے سمجھا جاتا ہے کہ انہیں ماویسٹوں سے نمٹنے میں کوئی مشکل پیش نہیں آئیگی ۔ انٹلی جنس محکمہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ چھتیس گڑھ کے سکما اور دنتے واڑہ اضلاع میں سات نئے سکیوریٹی کیمپس قائم کئے جائیں گے ۔ چند دن قبل ہی اس طرح کا ایک کیمپ پوٹالی گاوں میں قائم کیا گیا ۔ مزید افواج جلد ہی چھتیس گڑھ پہونچیں گی ۔ ایک پولیس عہدیدار کے بموجب بی ایس ایف ‘ آئی ٹی بی پی ‘ کوبرا اور سی آئی ایس ایف کے کچھ دستے سکما ‘ دنتے واڑہ اور بیجاپور اضلاع میں موجود ہیں۔