جموں و کشمیر میں اگر حالات ٹھیک ہیں تو الیکشن کیوں نہیں؟

   

سابق چیف منسٹر عمر عبداللہ کا حکومت سے سوال
جموں: نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر میں جو واقعات پیش آرہے ہیں ان سے لگتا ہے کہ حکومت کے یہاں حالات ٹھیک ہونے کے دعوے غلط ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہاں آج ایسے علاقوں میں ملی ٹنسی دیکھنے کو ملتی ہے جن کو ملی ٹنسی سے صاف کر دیا گیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ اگر حالات ٹھیک ہیں تو انتخابات کا انعقاد کیوں نہیں کیا جا رہا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار کل رام بن میں میڈیا سے بات کرنے کے دوران کیا۔انہوں نے کہاکہ اگر حالات ٹھیک ہیں تو یہاں الیکشن کیوں نہیں ہو رہے ہیں بڑے بڑے دعوے کئے جا رہے ہیں لیکن زمینی سطح پر جو واقعات شوپیاِں، راجوری، پونچھ میں پیش آ رہے ہیں ان سے لگتا ہے کہ یہ دعوے غلط ہیں۔گذشتہ دنوں شاہ فیصل کی جانب سے دفعہ 370 کو چیلنج کرنے والی درخواست واپس لینے کے بارے میں پوچھے جانے پر عمر نے کہا کہ یہ ان کا ذاتی فیصلہ ہے، نہ انہیں درخواست دائر کرنے پر کسی نے مجبور کیا اور نہ ہی درخواست واپس لینے پر۔ قومی سطح پر اپوزیشن کے اتحاد سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں عمر نے کہا کہ اپوزیشن کی طاقت کا فیصلہ انتخابات میں ہی کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے یہاں اسمبلی انتخابات منعقد نہ کرانے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ وہ 10 سیٹیں بھی نہیں جیت پائیں گے۔ عمر عبداللہ نے مزید کہا کہ انتخاب جمہوری حق ہے، لیکن بی جے پی انتخابات ہارنے کے خدشات کے پیش نظر جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات منعقد کرانا نہیں چاہتی۔