جموں و کشمیر میں دفعہ 370 پر نظرثانی کا سوال نہیں: کشن ریڈی

   

موسیٰ ندی میں انہدامی کارروائیوں کی مذمت، غریبوں کو متبادل فراہم کرنے کا مطالبہ
حیدرآباد ۔11۔ اکتوبر (سیاست نیوز) مرکزی وزیر کوئلہ و کانکنی جی کشن ریڈی نے واضح کیا کہ جموں و کشمیر کے خصوصی موقف سے متعلق دفعہ 370 پر نظرثانی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ کشن ریڈی جو بی جے پی میں جموں و کشمیر کے انچارج ہیں ، اسمبلی انتخابات کے نتائج پر تبصرہ کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں بی جے پی نے جموں میں شاندار مظاہرہ کیا ہے اور کشمیر میں بی جے پی کے ووٹ بینک میں اضافہ ہوا۔ اسمبلی نتائج کی بنیاد پر کشمیر کا خصوصی موقف بحال کرنے کے بارے میں کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی کانگریس حکومت پراجکٹ کے نام پر غریبوں کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔ موسی ریور فرنٹ پراجکٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کشن ریڈی نے کہا کہ جن غریبوں کے مکانات کو منہدم کیا جارہا ہے ، وہ مکانات کانگریس دور حکومت میں تعمیر کئے گئے تھے۔ 40 سے زائد برسوں تک قیام کرنے والے خاندانوں کو حکومت بے گھر کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے متاثرہ خاندانوں کی ہر ممکن مدد کا حکومت سے مطالبہ کیا۔ کشن ریڈی نے کہا کہ موسیٰ ندی کے اطراف کے علاقہ میں دولتمند افراد نہیں ہیں بلکہ غریبوں نے مکانات تعمیر کئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاندانوں سے مشاورت کے بعد ہی منتقلی کا فیصلہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حیڈرا اور دیگر اداروں کو عجلت میں کارروائیوں سے گریز کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں ڈرینج واٹر موسیٰ ندی میں شامل ہورہا ہے۔ اس کیلئے متبادل اسکیم تیار کئے بغیر موسی ریور فرنٹ پراجکٹ پر عمل آوری ممکن نہیں۔ حکومت دیڑھ لاکھ کروڑ خرچ کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے لیکن اس قدر رقم کا انتظام کہاں سے کیا جائے گا۔ انہوں نے حیڈرا کے ذریعہ غریبوں کے مکانات کے انہدام کی مخالفت کی اور کہا کہ مکانات پر بینکوں سے حاصل کردہ قرض کون ادا کرے گا۔ 1