جموں و کشمیر میں پہلے کے مقابلے میں جنگجوؤں کی تعداد بہت کم

   

پولیس فورس عسکری سرگرمیوں کو ختم کرنے کوشاں ہیں۔ پاسنگ آؤٹ تقریب کے موقع پر دلباغ سنگھ کا بیان

جموں: جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ کا کہنا ہے کہ یونین ٹریٹری میں پہلے کے مقابلے میں جنگجوؤں کی تعداد بہت کم ہے اور اس کو آنے والے دنوں میں مزید کم کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ جس جگہ جنگجو موجود ہوں اور انہیں مارا جا رہا ہو تو وہ مزاحمت کے بہانے تخریبی سرگرمیاں ضرور انجام دینے کی کوشش کریں گے ۔ دلباغ سنگھ نے ان باتوں کا اظہار جمعہ کے روز یہاں ضلع ریاسی کے تلوارا علاقے میں جموں و کشمیر پولیس کے پندرہویں بی آر ٹی سی بیاچ کی اٹسٹیشن اور پاسنگ آؤٹ پریڈ کی ایک تقریب کے موقع پر نامہ نگاروں کے ساتھ گفتگو کے دوران کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ آج 604 اہلکاروں پر مشتمل بیاچ جموں و کشمیر پولیس میں شامل ہوا ہے جس سے پولیس کو مزید طاقت ملے گی اور ہمارے عوام کی خدمت کرنے کی قوت میں مزید اضافہ ہوگا۔ پولیس اہلکاروں اور سیاسی لیڈروں پر ہونے والے حملوں کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ جس جگہ زیادہ تعداد میں جنگجو ہوتے ہیں اور ان کے خلاف آپریشن چلایا جاتا ہے تو وہ یقینا اس کی مزاحمت میں کچھ نہ کچھ حرکت ضرور کرتے ہیں۔ انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ جنگجوؤں کی ان ناپاک حرکتوں کو ختم کیا جائے گا اور ان کے خلاف لڑائی کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔ دلباغ سنگھ نے کہا کہ جموں وکشمیر میں پہلے کے مقابلے میں جنگجوؤں کی تعداد کم ہے اور آنے والے دنوں میں اس کو مزید کم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے پولیس کی طرف سے کی جانی والی امدادی سرگرمیاں بند ہوئی ہیں اور کورونا ختم ہونے کے ساتھ ہی ان کو دوبارہ شروع کیا جائے گا۔

جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ الیکشن سے قبل دیا جائے
اس دوران سینئر کانگریس لیڈر پی چدمبرم نے نئی دہلی میں کہا کہ مرکزی حکومت پہلے جموں کشمیر میں انتخابات کرانا چاہتی ہے اور پھر مکمل ریاست کا درجہ بحال کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ منصوبہ جان کر حیرت ہوئی ہے انہوں نے دعویٰ کیا کہ جموں کشمیر میں کانگریس اور دیگر پارٹیاں چاہتی ہیںکہ پہلے مکمل ریاست کے درجہ کو بحال کیا جائے اور پھر الیکشن ہو۔