جموں و کشمیر کا ریاستی درجے کی بحالی کیلئے بھیک مانگنا تعجب خیز: ڈاکٹر کرن سنگھ

   

جموں: سینئر کانگریس لیڈر اور جموں و کشمیر کے سابق صدر ریاست ڈاکٹر کرن سنگھ کا کہنا ہے کہ ایک زمانے کی سب سے بڑی اور تاریخی ریاست کو آج ریاستی درجے کی بحالی کی بھیک مانگنا پڑرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال 1947 کے بعد ہمارے پاس آدھی ریاست ہی رہ گئی تھی لیکن 5 اگست 2019 کو اس آدھی ریاست کو بھی دو حصوں میں منقسم کیا گیا جو باعث تعجب ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر میں یونین ٹریٹری کی حیثیت سے نہیں بلکہ ایک ریاست کی حیثیت سے انتخابات کرائے جانے چاہئے ۔ سینئر لیڈر، جو جموں و کشمیر کے آخری ڈوگرہ حکمران مہاراجہ ہری سنگھ کے فرزند بھی ہیں، نے ان باتوں کا اظہار ایک نیوز پورٹل کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو کے دوران کیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ایک زمانے میں جموں و کشمیر سب سے بڑی ریاست تھی اور 84 ہزار میل مربع اراضی پر پھیلی ہوئی تھی۔ 1947میں یہ ریاست آدھی رہ گئی اور جو باقی تھی وہ بھی 5 اگست 2019 کو توڑ دی گئی۔