جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ بحال کرنے کی ضرورت :کانگریس

   

نئی دہلی، 23 جولائی (یو این آئی) کانگریس نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے جموں و کشمیر کی ریاست کا درجہ بحال کرنے کا کئی بار وعدہ کیا ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ اس وعدے کو پورا کیا جائے ۔کانگریس کے جنرل سکریٹری غلام احمد میر نے آج یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ پریشان ہیں اور وہاں ریاستی حیثیت کو فوری طور پر بحال کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ عام لوگوں کو طاقت کے دو مراکز کے درمیان کچلا جا رہا ہے ۔ یہ سب دیکھ کر کانگریس پارٹی نے اپنی آواز اٹھانے کی مہم شروع کی ہے اور کانگریس نے اسے پارلیمنٹ سے لے کر ہر سطح پر اٹھایا ہے اور عام لوگ ہماری ‘ہماری ریاست، ہمارا حق مہم میں شامل ہو گئے ۔ ہم نے اس مہم کے ذریعے اپنے حقوق مانگے ہیں اور اس کے لیے آواز اٹھائی ہے ۔انہوں نے کہاکہکانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے اور سابق صدر راہول گاندھی نے اپنے ایجنڈے میں ریاست جموں و کشمیر کی مکمل بحالی کا مسئلہ شامل کیا تھا، ہمارے لیڈروں نے اس معاملے پر وزیر اعظم کو خط بھی لکھا تھا۔ وزیر اعظم نے انتخابات کے دوران ریاست کی بحالی کی بات کی لیکن کچھ نہیں ہوا، اس لیے ہم نے مودی کو ان کا وعدہ اور ان کی ذمہ داری یاد دلائی ہے ۔ وہاں انتخابات اور جموں میں حکومت کی کوئی طاقت نہیں ہے ، لیکن وہاں انتخابات نہیں ہو رہے ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر کے پاس ہر طرح کے اختیارات ہوتے ہیں۔کانگریس لیڈر نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ ملے اور وہاں کے لوگوں کو ان کے حقوق ملیں، ریاست کا درجہ ملنے کے بعد کشمیر میں جتنے بھی گھپلے ہوئے ہیں ان کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔
مسٹر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ نے کئی بار کہا ہے کہ وہ جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ دیں گے لیکن وہ آج تک وعدہ پورا نہیں کر سکے ہیں۔” سچ یہ ہے کہ مسٹر مودی اور مسٹر شاہ خود نہیں چاہتے کہ جموں کو مکمل ریاست کا درجہ ملے نہیں تو ان کا کنٹرول ختم ہوجائے گا’’

ٹرمپ کے بیان کا جواب دینے کے سوال پر مودی خاموش کیوں :کانگریس
نئی دہلی، 23 جولائی (یو این آئی) کانگریس کے صدر اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملک ارجن کھرگے اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کرانے کے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے مسلسل دعوے کو ہندوستان کی توہین قرار دیتے ہوئے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اس معاملے پر اب تک خاموشی اختیار کر رکھی ہے ۔ کھرگے نے کہا کہ ملک اہم ہے اور اسی وجہ سے کانگریس سمیت تمام اپوزیشن پارٹیوں نے حکومت کی حمایت کی تھی۔ ایسے میں اگر ٹرمپ بار بار ہندوستان کی توہین کررہے ہیں تو اس کا جواب دیا جانا چاہئے ۔ نائب صدر کے عہدے سے مسٹر جگدیپ دھنکھڑ کے استعفیٰ پر انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کو اس سوال کا بھی جواب دینا چاہئے ۔ راہول گاندھی نے خارجہ پالیسی کے سلسلے میں مودی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر 25 بار کہہ چکے ہیں کہ ان کے حکم پر جنگ بندی کی گئی ہے اور اگر یہ سچ ہے تو ٹرمپ فوجی کارروائی کو روکنے والا کون ہوتے ہیں، یہ ان کا کام نہیں ہے ۔
مودی کو اسے عوامی سطح پر قبول کرنا چاہئے یا اس کا مناسب جواب دینا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ خود کو محب وطن سمجھنے والے مودی ٹرمپ کو جواب دینے کے قابل نہیں ہیں۔