جموں و کشمیر کے عوام کو تقسیم کرنے دشمنوں کے زر خرید افراد میدان میں

   

نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا پارٹی ہیڈکوارٹر پر اجلاس سے خطاب

سری نگر: نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے چہارشنبہ کے روز کہا کہ جموں وکشمیر کا عوام اس وقت زبردست مصائب و مشکلات سے دوچار ہیں اور حکومتی سطح پر لوگوں کی راحت رسانی کے بجائے آئے روز ایسے نت نئے فیصلے لئے جاتے ہیں جس سے نہ صرف یہاں کی تہذیب و تمدن کو نقصان پہنچ رہا ہے بلکہ یہ فیصلے اقتصادی بدحالی ، بے روزگاری ، نااُمیدی اور مایوسی کا سبب بن رہے ہیں۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے پارٹی ہیڈکوارٹر نوائے صبح کمپلیکس میں ایک اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس جموں وکشمیر کے لوگوں کی خوشحالی اور فارغ البالی کے لئے وعدہ بند ہے ۔ نیشنل کانفرنس نے پہاڑ جے سے مشکلات ، آزمائشوں اور امتحانوں کا سامنا کیا ہے اور ہمیشہ سرخرو ہوکر اُبھری ہے اور اللہ کے فضل و کرم اور عوامی اشتراک سے اس بار بھی ایسا ہی ہوگا۔ ہماری جماعت لوگوں کی خدمت اور ریاستی مفادات کا دفاع کرنے میں کوئی بھی دقے قہ فروگزاشت نہیں کریگی۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ جموں وکشمیر کے ازلی دشمنوں نے یہاں کے عوام کو تقسیم کرنے کے لئے زرخرید افراد کو میدان میں ڈالا ہے اور یہ عناصر خود کو عوامی نمائندے جتلاتے پھر رہے ہیں لیکن یہاں کے عوام ان عناصر کے ماضی اور حال سے بخوبی جانتے ہیں اور مستقبل قریب میں انہیں مسترد کرکے ہی دم لیں گے ۔ تینوں خطوں کے عوام کو ایسی طاقتوں سے ہوشیار رہنا چاہئے جو یہاں کے عوام میں تفرقہ ڈالنے پر تلے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے عناصر کی مذموم سازشوں سے جموں و کشمیر کو پہلے ہی بہت نقصان اُٹھانا پڑا ہے ۔اُن کے مطابق آج بھی نفرت کی دیواریں کھڑی کی جارہی ہیں،دوریاں پیدا کی جارہی ہے اوربھائی چارے کی عظیم روایات کو پار پار کیا جارہاہے ۔ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ مستقبل میں یہاں کے عوام کو بھانٹنے کا کوئی بھی حربہ کامیاب نہیں ہونا چاہئے ۔ڈاکٹرفاروق عبداللہ نے کہا کہ جموں وکشمیر کے لوگ امن میں یقین رکھتے ہیں اور ہمیشہ آپسی بھائی چارے میں رہتے آئے ہیں۔ انہوں نے پارٹی سے وابستہ افراد پر زور دیا کہ لوگوں کے مسائل و مشکلات ہر سطح پر اُجاگر کریں کیونکہ اس وقت زمینی سطح پر عوام کا کوئی پُرسانِ حال نہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ بے روزگاری نے تمام ریکارڈ مات کردیئے ہیں ، نوجوان مایوسی کے شکار ہیں ،ڈیلی ویجروں کی مستقلی کو جان بوجھ کر طول دیا جارہاہے ۔ملازمین کے مسائل حل نہیں کئے جارہے ، مہنگائی اور کساد بازاری عروج پر ہے ، اقتصادی بدحالی نے لوگوں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے ، کاروباری طبقے ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں، تعمیر و ترقی کا کہیں نام و نشان نہیں جبکہ حکمران محض تشہیر بازی اور عوام مخالف اقدامات میں لگے ہوئے ہیں۔