فری پریس ایڈیٹرس اینڈ جرنلسٹس فیڈریشن کے چوتھے سالانہ اجلاس و مشاعرہ سے مہمانان کا خطاب
حیدرآباد ۔ 30 ۔ جنوری : ( راست ) : جمہوریت میں جہاں ہر ایک کو احتجاج کا بنیادی حق حاصل ہے وہیں کامیاب و موثر نمائندگی کے ذریعہ بھی اپنے حقوق کو منوایا جاسکتا ہے ۔ اتحاد و اتفاق کے ذریعہ عوام حکومت وقت کو اپنی آواز سننے پر مجبور کرسکتی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار سر زمین حیدرآباد کی ممتاز و متحرک صحافی تنظیم فری پریس ایڈیٹرس اینڈ جرنلسٹس فیڈریشن کے سالانہ چوتھے ادبی اجلاس و صحافی شعراء کے مشاعرہ سے کیا گیا ۔ خواجہ شوق ہال اردو مسکن خلوت میں منعقدہ اجلاس و مشاعرے کی صدارت سینئیر صحافی و صدر فیڈریشن جناب طاہر رومانی نے کی جب کہ پروگرام کا آغاز تلاوت قران کریم سے ہوا ۔ مہمان خصوصی جناب مولانا رحیم الدین انصاری صدر نشین تلنگانہ اسٹیٹ اردو اکیڈیمی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صحافی حکومت اور عوام کے درمیان ایک پل کا کام انجام دیتا ہے ۔ ڈاکٹر محمد غوث سکریٹری و ڈائرکٹر تلنگانہ اسٹیٹ اردو اکیڈیمی نے کہا کہ عوامی سطح پر پہلا پروگرام ہے اور وہ خوشی محسوس کررہے ہیں کہ وہ صحافیوں کے دلی جذبات کو سننے آئے ہیں ۔ صدر فیڈریشن جناب طاہر رومانی نے اپنے صدارتی خطاب میں موجودہ اردو صحافت پر تفصیلی روشنی ڈالی ۔ صدر ایچ یو جے ریاض احمد ، جنرل سکریٹری فیڈریشن آصف علی ، ماہر تعلیم ڈاکٹر م ق سلیم اور صحافی ایف ایم سلیم نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا بعد ازاں صحافی شعراء کا چوتھا مشاعرہ منعقد ہوا ۔ جس میں شعراء شفیع اقبال ، سردار سلیم ، طاہر رومانی ، خیر النساء علیم ، قاضی اسد ثنائی ، لطیف الدین لطیف ، صبیحہ تبسم ، باقر تحسین ، بصیر افضل ، گووند اکشے ، پروفیسر محمد مسعود احمد ، سہیل عظیم ، صغیر احمد ، ڈاکٹر غوثیہ بانو ، جیب احمد نجیب ، ایف ایم سلیم اور فضا خان نے عصری موضوعات بالخصوص این آر سی ، سی اے اے پر کلام کے ذریعہ اپنا احتجاج درج کروایا ۔ نوجوان صحافی و نیوز اینکر ممتاز صنم ادا نے موجودہ حالات پر اپنا کلام سناکر اپنے احساسات کا کھل کر اظہار کیا ۔ شریک معتمد ڈاکٹر جہانگیر احساس نے ہر دو اجلاس کی نظامت کی ۔ اس موقع پر فیڈریشن کے جمیع اراکین صاحبزادہ سید مبارک اللہ برکت و محمد فضل احمد شریک معتمدین ، اراکین عاملہ محمد فیاض احمد خاں ، مسعود محی الدین اور سید عبدالعزیز کے علاوہ دیگر بھی موجود تھے ۔۔