واشنگٹن:امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اگرچہ ڈونالڈٹرمپ کو مظاہرین کو ’بغاوت پر اکسانے‘ کے الزام سے بری کر دیا گیا ہے لیکن کانگریس پر حملوں سے واضح ہو گیا ہے کہ جمہوریت ’نازک‘ ہے۔ خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو گزشتہ روز مواخذہ کی کارروائی میں الزامات سے بری کرنے کے بعد صدر جو بائیڈن نے بیان جاری کیا ہے۔بیان کے مطابق صدر جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ سینیٹ میں ہونے والے حتمی ووٹ نے ٹرمپ کو قصور وار ٹھہراتے ہوئے سزا یافتہ نہیں قرار دیا، لیکن الزامات کے متن پر کوئی تنازعہ نہیں ہے۔امریکی سینیٹ نے ڈونلڈ ٹرمپ کو مواخذے کی دوسری کارروائی میں بری کردیاامریکی ایوان نمائندگان میں سات ریبپلکن سینٹرز سمیت 57 سینیٹرز نے انھیں سزا دینے کے حق میں ووٹ دیا جبکہ 43 سینیٹرز نے اس کے خلاف ووٹ ڈالا تھا۔ مواخذہ کے لیے دو تہائی اکثریت یعنی 67 ووٹ درکار تھے۔صدر جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ ’امریکی تاریخ کے اس افسوسناک باب نے ہمیں اس بات کی یادہانی کروائی ہے کہ جمہوریت ’نازک‘ ہے، اس کا ہمیشہ دفاع کرنا چاہیے، ہمیں ہمیشہ چوکنا رہنا چاہیے۔‘