جمہوریت کو بچانا ہے تو اس حکومت کو ہٹانا ہوگا: ڈگ وجئے

   

بھوپال: کانگریس کے سینئر لیڈر ڈگ وجے سنگھ نے مدھیہ پردیش کی بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے آج کہا کہ اگر جمہوریت کو بچانا ہے تو اس حکومت کو ہٹانا ہی ہوگا۔ سنگھ نے وزیر داخلہ امیت شاہ سے متعلق میڈیا میں شائع ایک خبر کو آج سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کی ہے ۔ اس پوسٹ کے ساتھ انہوں نے امیت شاہ کے حوالے سے کہا کہ دراصل یہ طاقت کا گھمنڈ ہے کہ شاہ افسروں کو دھمکیاں دے رہے ہیں اور شیوراج سرکاری پیسے بانٹ کر اپنی پیٹھ تھپتھپا رہے ہیں۔ عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونے والی حکومت (یہاں خریدی گئی) کو انتخابات میں جانے سے پہلے اس رویے کے لیے معاف نہیں کیا جانا چاہیے ۔ جمہوریت کو بچانا ہے تو انہیں ہٹانا ہو گا۔ کانگریس لائیں اور ملک کو بچائیں۔ دگ وجئے سنگھ نے جس خبر کا حوالہ دیا، اس کے مطابق کل دیر رات بھارتیہ جنتا پارٹی کی بھوپال اور نرمداپورم ڈویژن کی میٹنگ میں امیت شاہ نے مبینہ طور پر عہدیداروں کے تناظر میں انتباہی الفاظ کا استعمال کیا۔ آج کانگریس کے لیڈر اس خبر پر بی جے پی پر تنقید کر رہے ہیں۔ایک اور ایکس پوسٹ میں انہوں نے بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی گروپ بندی ان دنوں اپنے عروج پر ہے اور اس کو چھپانے کے لیے وہ کانگریس لیڈروں کے درمیان خاص کر ان کے درمیان دراڑ کی جھوٹی خبریں پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کانگریس کا ہر لیڈر بی جے پی کو شکست دینے کے لئے متحد اور پرعزم ہے ۔ انہوں نے رائے دہندگان سے اپیل کی کہ وہ کانگریس کے لیڈروں میں پھوٹ کے بی جے پی کے پروپیگنڈے کا شکار نہ ہوں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کانگریس متحد ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کانگریس کی حکومت کمل ناتھ کی قیادت میں بنے گی۔