جمہوریت کے بار بار تذکرے پر وزیراعظم مودی کو جھلاہٹ

,

   

روزانہ جمہوریت کا سبق دینے والے ہی بڑی رکاوٹ ۔ راہول گاندھی پر تنقید
نئی دہلی : وزیراعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ دہلی میں موجود بعض لوگ جمہوریت کا مجھے درس دے رہیں ۔ ان کا واضح اشارہ کانگریس لیڈر راہول گاندھی کی طرف ہے جو حالیہ عرصہ میں مختلف سماجی گوشوں کے اختلاف رائے اور احتجاج پر حکومتوں کے سخت رویہ کے پیش نظر کہتے آئے ہیں کہ ہندوستان میں اب جمہوریت باقی نہیں رہی ۔ انہوں یہاں تک کہا کہ وزیراعظم کے خلاف اگر کوئی رائے دیتا ہے تو اسے دہشت گرد قرار دیا جاتا ہے حتیٰ کہ اس معاملے میں آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کو بھی چھوڑا نہیں جائے گا ۔ وزیراعظم مودی نے اس پس منظر میں آج مرکزی علاقے جموں و کشمیر کے لیے ہیلت انشورنس اسکیم آیوش مان بھارت کا آغاز کرنے کے بعد خطاب میں کہا کہ دہلی میں موجود بعض لوگ ہمیشہ مجھے کوسنے اور میری توہین کرنے میں مشغول رہتے ہیں ۔ وہ مجھے جمہوریت کا سبق پڑھانا چاہتے ہیں ۔ میں انھیں بتادینا چاہتا ہوں کہ بی ڈی سی کے انتخابات جمہوریت کی مثال ہیں ۔ وہ پارٹی جو پڈوچیری میں حکمرانی کررہی ہے ، سپریم کورٹ کے احکام کے باوجود وہاں پنچایت سطح کے چناؤ منعقد کرانے سے گریز کیا ہے ۔ ایسی پارٹی اور اس کے قائدین جمہوریت کی بات کریں تو زیبا نہیں دیتا ۔۔