وزیراعظم کی موثر قیادت اور عالمی ویژن قابل ستائش، G-20 ممالک کے پارلیمنٹ اسپیکرس کی P-20 کانفرنس سے خطاب
نئی دہلی : لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے جی ۔ 20 ممالک کی پالیمنٹ کے اسپیکرس کی پی۔ 20 کی 9 ویں سربراہی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے تمام معزز مہمانوں اور دنیا بھر کے دیگر مدعو ممالک کے نمائندوں کو دل کی گہرائیوں سے خوش آمدید کہااور مبارکباد پیش کی ۔ برلا نے کہا کہ یہ بڑے فخر کی بات ہے کہ نئی دہلی کے اجلاس میں شریک رہنماؤں کا اعلامیہ ہندوستان کی صدارت میں حال ہی میں ختم ہونے والی G-20 رہنماؤں کی سربراہی کانفرنس میں متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔ یہ ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کی متاثر کن قیادت اور عالمی ویژن کی عکاسی کرتا ہے ۔ یہ عالمی چیلنجوں پر G20 ممالک کے اتحاد اور عزم کا بھی ثبوت ہے ۔ یقینی طور پر ہندوستان کی صدارت نے G-20 کو ایک جامع، آرزو مند، مستقبل پر مبنی، فیصلہ کن اور انسان پر مبنی نقطہ نظر دیا ہے ۔لوک سبھا کے اسپیکر نے کہا کہ 9ویں P-20 سربراہی کانفرنس جمہوری اقدار، بین الاقوامی تعاون اور عالمی اہمیت کے مسائل اور عصری چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مشترکہ پارلیمانی کوششوں کے لیے ہمارے عزم کی عکاسی کرتی ہے ۔برلا نے مزید کہا کہ جمہوریت ہمارا سب سے انمول ورثہ ہے ۔ جمہوریت ہمارے طرز زندگی، ہمارے طرز عمل، خیالات اور طرز عمل میں پیوست ہے ۔ ایک طرح سے یہ ہماری ثقافت اور اقدار میں ضم ہو گیا ہے ۔ لوک سبھا کے اسپیکر نے کہا کہ اس لیے جب ہمارا ملک آزاد ہوا تو ہم نے فطری طور پر پارلیمانی جمہوریت کو اپنایا۔ درحقیقت جمہوریت ہمارے نظام حکومت کی شفافیت اور احتساب کی مضبوط بنیاد ہے ۔ وسعت، تنوع اور تکثیریت ہندوستان کی جمہوریت کی خصوصیات ہیں۔ جمہوریت کے 75 سال کے شاندار سفر میں ہم نے عوام کے مفادات پر مبنی حکمرانی کے ذریعے عام لوگوں کی زندگیوں میں سماجی اور معاشی تبدیلیاں لائی ہیں۔”واسودھئیو کٹمبکم” کا تصور دراصل ہماری ثقافت کا بنیادی اصول ہے ۔ اس کانفرنس کا مرکزی موضوع ‘‘ ایک دنیا ، ایک فیملی اور ایک مستقبل ’’ ہے ۔ ہم دنیا کو ایک خاندان سمجھتے ہیں، جو ہماری شرکت، تعاون اور حساسیت کے جذبے کی عکاسی کرتا ہے ۔ ہم P20 میں اس جذبے کو مزید مضبوط کریں گے ۔ مسٹر برلا نے کہا کہ ماحولیات کے مسئلے پر ٹھوس اور فیصلہ کن عالمی ایکشن پلان وقت کی ضرورت ہے ۔ مشن لائف کا جو وژن ہندوستان کے وزیر اعظم نے دنیا کے سامنے پیش کیا ہے اس پر کل پری سمٹ میں تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ تمام نمائندوں کا خیال تھا کہ ماحولیات کسی ایک ملک کا موضوع نہیں ہے بلکہ ہم سب کی انفرادی اور اجتماعی ذمہ داری ہے ۔ اس کے لیے ہمیں اپنے طرز زندگی میں ایسی تبدیلیاں لانی چاہئیں جو ہمارے ماحول کے تحفظ کے لیے کارآمد ہوں۔ انہوں نے اس بات پر انتہائی خوشی کا اظہار کیا کہ اس مشن کو G-20 گروپ کے تمام ممالک کی پارلیمانوں سے مکمل حمایت حاصل ہے ۔ ہر ایک نے اپنی اپنی پارلیمنٹ میں مشن لائف پر بحث کرنے اور اسے ایک عوامی تحریک کی شکل دینے کے عزم کا اظہار کیا۔