جمیعت علماء ہند بھی متنازع شہریت بل کے خلاف سپریم کورٹ جاۓ گی

   

شہریت ترمیمی بل جس کو صدر جمھوریہ کی منظوری کے بعد قانونی شکل دی جائے گی اس کے خلاف ملک بھر آوازیں اٹھ رہی ہیں اور احتجاجات بھی ہو رہے ہیں۔

اور مختلف سماجی تنظیمیں اس بل کے خلاف سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانے کا اعلان کیا ہے۔

مسلمانانِ ہند نمائندہ ادراہ جمیعت علماء ہند بھی اس بل کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

جمیعت کا ماننا ہے کہ یہ بل آئین کے بنیادی ڈھانچوں کے خلاف ہے۔

جمیعت کا یہ اعلان مسلم لیگ کے اعلان کے بعد ایا۔ آپ کو بتادیں کہ مسلم لیگ بھی اس متنازع بل کے خلاف سپریم کورٹ جاۓ گی۔

جمیعت سپریم کورٹ سے اس بل کو رد کرنے کا مطالبہ کرے گی۔

اپ کو بتادیں یونین مسلم لیگ نے نہ صرف راجیہ سبھا میں اس بل کی مخالفت کی بلکہ حکومت کے سامنے کئی ترمیمات بھی پیش کیں جو سارے کے سارے خارج ہوگئے۔

جمیعت پہلے سے اس قانون کی مخالفت کرتے ہوئے یہ کہتے آئی ہے کہ چاہے این آر سی ہو یا سی اے بی ہو انکی بنیادیں مذہب نہیں ہونی چاہیے۔ جمیعت کے سربراہ مولانا ارشد مدنی نے موہن بھاگوت کے سامنے بھی اس مسئلہ کو اٹھایا تھا۔

اسی طرح جمیعت علماء ہند کا دوسرا گروہ جس کی قیادت محمود مدنی کرتے ہیں وہ بھی ملک گیر پیمانے پر احتجاج کا اعلان کر چکے ہیں۔

YouTube video