جنرل پاور آف اٹارنی اور اسپیشل پاور آف اٹارنی پر پابندی !

,

   

جائیدادوں کے رجسٹریشن میں بے قاعدگیوں کو ختم کرنے حکومت کا منصوبہ ، چیف منسٹر کا جائزہ اجلاس

حیدرآباد: تلنگانہ حکومت جائیدادوں اور اراضیات کے رجسٹریشن میں بے قاعدگیوں کو روکنے کیلئے جنرل پاور آف اٹارنی
(GPA)
اور اسپیشل پاور آف اٹارنی
(SPA)
کے استعمال پر روک لگانے کا منصوبہ تیار کیا ہے ۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی ہدایت کے مطابق رجسٹریشن اینڈ اسٹامپ ڈپارٹمنٹ کے حکام نئے قواعد کی تیاری میں مصروف ہیں۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اس فیصلہ کے سلسلہ میں بعض مرکزی قوانین رکاوٹ بن سکتے ہیں جس کیلئے ضروری ترمیم کی جاسکتی ہے ۔ جائیداد مالک کی جانب سے فروخت ، رہن یا لیز پر دینے کیلئے کسی شخص کو جی پی اے دیا جاتا ہے جس سے دستبرداری کسی بھی وقت ممکن ہے۔ اسپیشل پاور آف اٹارنی کے ذریعہ جائیداد کے مالک کے دستخط کردہ دستاویزات کو سب رجسٹرار آفس میں پیش کرنے کا اختیار دیا جاتا ہے تاکہ رجسٹریشن کا عمل مکمل ہو۔ عہدیداروں کے مطابق جائزہ اجلاس کے دوران چیف منسٹر کا خیال تھا کہ جب پاسپورٹ کے حصول کے لئے ہر مقام و مرتبے کے افراد کو جب پاسپورٹ آفس جانا پڑتا ہے تو پھر جائیداد کے مالک رجسٹری کیلئے رجسٹرار آفس کیوں نہ جائیں؟ غیر زرعی اراضی اور جائیدادوں کے رجسٹریشن کے سلسلہ میں جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں جنرل پاور آف اٹارنی اور اسپیشل پاور آف اٹارنی کے استعمال سے قانونی تنازعات کا موضوع زیر بحث رہا۔ عہدیداروں نے بتایا کہ ہزاروں بوگس جی پی اے منظر عام پر آئے ہیں ۔ بعض معاملات میں جی پی اے ہولڈرس نے جائیدادوں کو ایک سے زائد افراد کو فروخت کردیا ۔ رجسٹریشن اینڈ اسٹامپس ڈپارٹمنٹ کو جی پی اے کے فرضی اور بوگس پائے جانے کے بعد متعلقہ رجسٹری منسوخ کرنی پڑی ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ مرکز کو قوانین میں ترمیم کرنی چاہئے تاکہ نئے قواعد مدون ہو۔ پاور آف اٹارنی ایکٹ ، رجسٹریشن ایکٹ ، انڈین اسٹامپ ایکٹ اور انڈین کنٹراکٹ ایکٹ میں ترمیم کی ضرورت ہے۔ جی پی اے اور ایس پی اے ضعیف العمر افراد جو بیماری میں مبتلا ہے اور این آر آئیز کے لئے قابل عمل ہے جو اپنے سرپرستوں یا رشتہ داروںکو جی پی اے دے سکتے ہیں۔ مرکز کی جانب سے قوانین میں ترمیم کا مرحلہ وقت طلب ہے ، لہذا ریاستی حکومت جی پی اے اور ایس پی اے کے ذریعہ رجسٹری کے عمل پر پابندی یا اس میں کمی کیلئے اگزیکیٹیو آرڈر جاری کرسکتی ہے۔ چیف منسٹر دفتر کے ذرائع نے بتایا کہ اس بارے میں بہت جلد فیصلہ کیا جائے گا ۔ حکومت نے 7 ستمبر سے ریاست میں رجسٹریشن پر پابندی عائد کردی ہے۔ جی پی اے اور ایس پی اے کے غلط استعمال پر روک لگانے کیلئے اگر حکومت قدم اٹھاتی ہے تو اسے رجسٹریشن اینڈ اسٹامپ ڈپارٹمنٹ کے اعلیٰ عہدیداروں کو منظوری کے اختیارات دینے ہوں گے یا پھر مختلف اداروں کو شامل کرنا پڑے گا۔ حکومت نے حال ہی میں اراضیات کی سرکاری شرح میں کمی کے لئے سیکشن 47
(A)
کے تحت قدم اٹھائے تھے تاکہ اراضیات کے رجسٹریشن میں عوام پر بوجھ عائد نہ ہو۔ واضح رہے کہ اکثر و بیشتر بڑی جائیدادوں اور اراضیات کے سلسلہ میں جی پی اے ہولڈرس کی جانب سے ایک سے زائد افراد کو فروخت کرنے کے معاملات منظر عام پر آئے ہیں اور یہ معاملات برسوں تک عدالتوں میں زیر التواء رہتے ہیں جس کے نتیجہ میں بھاری رقم ادا کرنے والے افراد کو دشواری پیش آتی ہے ۔ توقع ہے کہ حکومت اس سلسلہ میں جلد ہی کوئی فیصلہ کرے گی۔