ڈاکٹر کی گرفتاری کے بعد رچہ کنڈہ پولیس کی کارروائی
حیدرآباد۔/22 نومبر،( سیاست نیوز) حمل میں جنس کی پہچان اور پھر اسقاط حمل جیسے سنگین انسانیت سوز جرائم میں ملوث ڈاکٹرز کی گرفتاری کے بعد رچہ کنڈہ پولیس نے ٹسٹ کرنے والے ہاسپٹل کو مہربند کردیا ہے۔ گزشتہ روز چیتنہ پوری پولیس کی جانب سے منظر عام پر لائے گئے اس واقعہ کا سخت نوٹ لیتے ہوئے کمشنر نے احکامات جاری کردیئے اور شی ٹیم کو بھی متحرک کردیا ۔ رچہ کنڈہ شی ٹیم اور چیتنہ پوری پولیس کے جوائنٹ آپریشن میں اس کیس کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔اب ان ہاسپٹلس کے خلاف بھی کارروائی کی تیاری کی جارہی ہے جو اس طرح کی غیر قانونی سرگرمیوں کو فروع دے رہے ہیں اور ان ڈاکٹرز کا احاطہ بھی کیا جائے گا جو ڈاکٹرز حمل میں جنس کی جانچ کے لئے درمیانی افراد سے رجوع کیا کرتے تھے۔ یاد رہے کہ چیتنہ پوری پولیس نے ڈاکٹر وی سرلا اوشودیا ہاسپٹل اور ڈاکٹر عائشہ فاطمہ کے علاوہ خواتین کو منتقل کرنے والے آٹو کے ڈرائیور ایس انجینلوو کو گرفتارکرلیا اور ڈاکٹرز کی جانب سے تین خواتین سے 22 ہزار روپئے حاصل کرتے ہوئے ٹسٹ کے بعد حمل ساقط کیا گیا۔ چیتنہ پوری کے علاقہ سے خواتین کو اوشودیا ہاسپٹل واقع حیدر گوڑہ عطا پور منتقل کیا جاتا تھا اور اس علاقہ میں پائے جانے والے ہاسپٹلس اور کلینک میں موجود ڈاکٹرز پر الزام ہے کہ یہ ڈاکٹر رجوع ہونے والی خواتین کو حمل میں جنس کی جانچ اور اس کے بعد ابارشن کیلئے مشورہ دیتے تھے اور درمیانی افراد سے رابطہ رجوع کرنے میں اہم رول ادا کررہے تھے اور یہ تمام غیر قانونی سرگرمیاں انتہائی راز میں رکھتے ہوئے کی جارہی تھیں جس کو رچہ کنڈہ پولیس نے بے نقاب کردیا۔