جنوبی افریقہ نے بالآخر 32 سالہ قدیم روایت ختم کردی

   

ٹوروبا ۔ جنوبی افریقی ٹیم نے اپنی 32 سال پرانی تاریخ بدل دی ہے۔1992 سے سیمی فائنل میں ہارنے والی یہ ٹیم اب جیت گئی ہے۔ ایڈن مارکرم کی کپتانی میں افریقی ٹیم افغانستان کو شکست دے کر پہلی بار کسی ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچی ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے سیمی فائنل کا 32 سال پرانا شکست کا بدقستمی کا سلسلہ توڑ دیا ہے۔ جنوبی افریقہ نے اپنی پہلی وائٹ بال کرکٹ1991 میں ہندوستان کے خلاف کھیلی ۔ اس کے بعد سے یہ ٹیم 7 بار ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچی لیکن ایک بار بھی اس ناک آؤٹ کے سلسلہ کو عبور نہیں کر سکی۔ یہ سلسلہ 1992 میں تنازعات سے شروع ہوا تھا۔ جنوبی افریقی ٹیم نے اپنا پہلا ونڈے ورلڈ کپ 1992 میں ایک سال سفید گیند سے کرکٹ کھیلنے کے بعد کھیلا۔ ٹیم نے اس ٹورنمنٹ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سیمی فائنل میں جگہ بنائی۔ تاہم سیمی فائنل میں اسے انگلینڈ کے خلاف 19 رنز سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ یہ میچ کافی متنازعہ تھا۔ جنوبی افریقہ کی ٹیم 45 اوورز میں 253 رنزکے تعاقب میں 6 وکٹوں کے نقصان پر231 رنز بنا چکی تھی اور وہ کامیابی کے کافی قریب تھی ۔ اس کے بعد بارش کی وجہ سے کھیل روک دیا گیا اور ہدف 1 گیند پر 22 رنز کردیا گیا اور جنوبی افریقہ کو شکست ہوئی ۔ 1999 میں جنوبی افریقہ ایک بار پھر بدقسمت رہا اور آسٹریلیا کے خلاف 214 کا ہدف عبور نہ کر سکا۔ آخری اوور میں 9 میں سے صرف 8 رنز ہی بن سکے اور میچ ٹائی ہوگیا جس کے بعد اسے ٹورنمنٹ سے باہر ہونا پڑا۔ 2007 کے ونڈے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں آسٹریلیا کے فاسٹ بولروں نے پہلے دس اوورز میں 27 رنز پر 5 وکٹیں گنوا دیں۔ جنوبی افریقہ صرف 149 پر آل آؤٹ ہوگیا اور اس کا خواب پھر چکنا چور ہو گیا۔ ٹیم کو 2009 اور 2014 کے ٹی20 ورلڈ کپ میں پاکستان اور ہندوستان سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے بعد 2015 میں جنوبی افریقہ نے نیوزی لینڈ کے خلاف سیمی فائنل کھیلا لیکن مضبوط موقف میں ہونے کے باوجود ٹیم کا پھر دم گھٹ گیا۔ کھلاڑیوں نے نیوزی لینڈ ٹیم کے بیٹرس کے کئی کیچز چھوڑے جو شکست کی وجہ بن گئے۔ ڈیل اسٹین آخری اوور میں 11 رنز نہ بچا سکے۔ جنوبی افریقہ نے 2023 کے ونڈے ورلڈ کپ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا لیکن آسٹریلیا نے انہیں سنسنی خیز سیمی فائنل میں 3 وکٹوں سے شکست دی۔ جنوبی افریقہ نے7 سیمی فائنل میں شکست کے بعد آٹھویں بار اپنی شان دکھائی ہے۔ اس نے افغانستان کو یک طرفہ مقابلے میں شکست دے کر سیمی فائنل میں داخلہ حاصل کرلیا ہے۔ یہی نہیں جنوبی افریقہ نے آٹھویں سیمی فائنل میں ایک اور ریکارڈ اپنے نام کر لیا۔ جنوبی افریقہ نے اس ٹی20 ورلڈ کپ میں لگاتار 8 میچ جیتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے لگاتار سب سے زیادہ ٹی 20 میچ جیتنے کا اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ آسٹریلیا کا ریکارڈ برابرکردیا۔