کوویڈ۔19 کے اثرات
کٹھمنڈو ۔ 29 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) جنوبی ایشیا کو پورے خطہ میں ایک اور ہیلت ایمرجنسی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جو بچوں کی صحت سے متعلق ہوگی۔ یونیسیف نے انتباہ دیا ہیکہ جاریہ عالمی وباء کوروناوائرس کے سبب زندگی بچانے والے ویکسن تیزی سے ختم ہورہے ہیں جس کے نتیجہ میں بچوں کی صحت کیلئے مستقبل میں بحران پیدا ہوسکتا ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ نے ایک بیان میں کہا کہ اس خطہ میں تقریباً 4.5 ملین (45 لاکھ) بچے ٹیکہ اندازی سے پوری طرح یا جزوی طور پر محروم ہیں اور ان کی اکثریت یعنی 97 فیصد تعداد ہندوستان، پاکستان اور افغانستان میں رہتی ہے۔ موجودہ طور پر ہر جگہ لاک ڈاؤن چل رہا ہے اور بچوں کو معمول کے ٹیکے نہیں دیئے جارہے ہیں۔ والدین کو سخت پس و پیش ہیکہ وہ معمول کے ٹیکوں کیلئے ہیلت سنٹرس کو اپنے بچوں کو کیسے لے جائیں جبکہ کوویڈ۔19 کے اثرات کے تعلق سے سنگین خدشات پائے جاتے ہیں۔ یونیسف نے انتباہ دیا کہ بنگلہ دیش، پاکستان اور نیپال کے حصوں میں ویکسن سے انسداد والے انداز کی کہیں کہیں وباء پھیل سکتی ہے۔ پولیو کے معاملہ میں دنیا کے آخری دو ممالک افغانستان اور پاکستان ہیں جہاں اب اس بیماری کے اختتام کا اعلان کیا گیا ہے۔ تاہم اگر ضروری اقدامات جاری نہ رکھے جائیں اور تساہل برتا جائے تو امراض پلٹ کر آسکتے ہیں۔ کورونا اور اس کے نتیجہ میں لاک ڈان کے باعث سارے خطہ میں صحت کے کئی مراکز بند ہیں جہاںلاکھوں بچوں کو ویکسن دیا جاتا ہے۔