واشنگٹن؍ بیجنگ :امریکی بحریہ کے جن دو بحری بیڑوں نے اسی مہینے بحیرہ جنوبی چین میں فوجی مشقیں کی تھیں، ان ‘یو ایس ایس نمٹز’ اور ‘یو ایس ایس رونلڈ ریگن’ نامی بیڑوں کو امریکہ نے کل بروز جمعہ دوبارہ اسی خطے میں تعینات کر دیا ہے ۔ یہ اطلاع واٗس آف امریکہ نے دی ہے ۔ادھر بیجنگ سے موسولہ اطلاع کے مطابق چین نے کہا ہے کہ وہ ٹیکنالوجی کی سپر پاور کے طور پر امریکہ سے اس کا مقام نہیں چھیننا چاہتا لیکن وہ اپنے خلاف کسی امریکی زیادتی کو برداشت نہیں کرے گا۔چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کل بروز جمعہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے چین پر لگائے گئے الزامات کے جواب میں امریکہ پر کینہ پروری کا الزام لگایا اور کہا کہ وہ کسی بھی تہمت اور الزامات کا پوری قوت سے مقابلہ کرے گا۔ترجمان ہوا چن ینگ نے اسی کے ساتھ چین پر جارحانہ خارجہ پالیسی اختیار کرنے کے الزام کو بھی الزام کو بھی باواسطہ یہ کہہ کر مسترد کردیا کہ چین کے لئے زیادہ اہم بات اپنے شہریوں کے ذرائع آمدنی اور معاش کو بہتر بنانا اور عالمی امن و استحکام کو برقرار رکھنا ہے ۔ واضح رہے کہ فوجی، ٹیکنالوجیائی، اقتصادی اور دوسرے شعبوں میںچین کی سرگرمیاں کئی ملکوں کیلئے موجب تشویش بنی ہوئی ہیں۔بحری بیڑوں کی بحیرۂ جنوبی چین میں تعیناتی کے تعلق سے امریکی بحریہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ اس کی وجوہات سیاسی یا دنیا میں رونما ہونے والے واقعات نہیں، لیکن امریکہ اور چین کے تعلقات بہر حال کشیدہ ہیں۔ چاہے وہ کرونا وائرس ہو، تجارت ہو یا پھر ہانگ کانگ سے متعلق معاملات، ان تمام مسائل پر دونوں ملکوں کے تعلقات تناؤ کا شکار ہیں۔
