مدھیہ پردیش ، راجستھان اور چھتیس گڑھ میں کانگریس کو شکست، تلنگانہ میں کامیابی
نتائج کا 2024 کے لوک سبھا انتخابات پر
کوئی اثر نہیں پڑے گا: اپوزیشن
نئی دہلی: ملک کے چار ریاستوں چھتیس گڑھ، راجستھان، مدھیہ پردیش اور تلنگانہ کے اسمبلی انتخابات کے نتائج کے اعلان کے بعد بی جے پی نے تین مرکزی ریاستوں میں بڑی جیت حاصل کرلی ہے۔تاہم ان نتائج کے بعد یہ بھی واضح ہوگیا ہے کہ جنوبی ہند بی جے پی مکت ہے جبکہ شمالی ہندوستان میں بی جے پی اپنا اثر برقرار رکھتے ہوئے جیت حاصل کررہی ہے۔ مدھیہ پردیش میں برسراقتدار بی جے پی نے 230 کے منجملہ 163 نشستوں پر کامیابی حاصل کی جبکہ کانگریس کو صرف 66 حلقوں میں کامیابی ملی۔ راجستھان میں برسراقتدار کانگریس کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا جہاں بی جے پی نے 199 کے منجملہ 115 نشستوں پر شاندار کامیابی حاصل کرتے ہوئے کانگریس سے اقتدار چھین لیا۔ چھتیس گڑھ میں بھی کانگریس کو اقتدار سے ہاتھ دھونا پڑا۔ ریاست کی 90 رکنی اسمبلی میں بی جے پی نے 54 پر کامیابی حاصل کی۔ اس طرح تینوں ریاستوں میں بی جے پی کو شاندار کامیابی حاصل ہوئی۔ دوسری طرف کانگریس نے تلنگانہ میں بی آر ایس کو شکست دی۔ 119 حلقوں کے منجملہ کانگریس کو 64 حلقوں میں شاندار کامیابی حاصل ہوئی جبکہ برسراقتدار بی آر ایس محض 39 حلقوں میں کامیابی حاصل کرسکی۔ مجلس نے اپنے 7 حلقوں کو برقرار رکھا جبکہ بی جے پی کو 8 حلقوں میں کامیابی ملی۔ تلنگانہ میں کے چندرشیکھر راؤ کی قیادت والی بی آر ایس نے کانگریس کے خلاف شکست قبول کرلی ہے۔ بی جے پی لیڈروں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت، امیت شاہ کی حکمت عملی اور پارٹی کی فلاحی پالیسیوں کو مثبت رجحانات کا سہرا دیا جو تین ریاستوں میں پارٹی کی واضح جیت کو ظاہر کرتی ہے۔ تاہم اپوزیشن کا دعویٰ ہے کہ نتائج کا 2024 کے لوک سبھا انتخابات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔پانچ ریاستوں میزورم، راجستھان، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور تلنگانہ میں اس سال انتخابات ہوئے جسے 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے سیمی فائنل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے راجستھان، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اسمبلی انتخابات کے نتائج پر پہلا ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو سلام! مدھیہ پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ کے انتخابی نتائج بتارہے ہیں کہ ہندوستان کے لوگوں کا بھروسہ صرف گڈگورننس اور ترقی کی سیاست پر ہے۔ کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے ایکس پر پوسٹ میں لکھا کہ وہ تلنگانہ کے لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے کانگریس کو مینڈیٹ دیا۔ انہوں نے چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش اور راجستھان کے لوگوں کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے کانگریس کو ووٹ دیا۔ ہم ان تینوں ریاستوں میں اپنے آپ کو دوبارہ مستحکم کرنے کے اپنے عزم کے ساتھ کام کریں گے۔ انڈیا اتحاد کی جماعتوں کے ساتھ مل کر آنے والے لوک سبھا انتخابات کے لیے خود کو پوری طرح تیار کریں گے۔ کانگریس تلنگانہ کے انچارج مانک راؤ ٹھاکرے نے کہا کہ کانگریس تلنگانہ میں حکومت بنانے جا رہی ہے۔ مدھیہ پردیش کے شاجاپور میں بی جے پی اور کانگریس کارکنوں کے درمیان جھڑپ کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ پولیس کو انہیں منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کا استعمال کرنا پڑا۔شاجاپور کے اے ایس پی ٹی ایس بگھیل نے کہا کہ گنتی کا عمل پرامن طریقے سے مکمل ہوا تاہم کچھ بی جے پی اور کانگریس کے حامی نعرے لگا رہے تھے۔ حالات پرامن ہیں۔ راجستھان اور تلنگانہ میں بالترتیب 25 نومبر اور 30 نومبر کو ایک ہی مرحلے میں ووٹ ڈالے گئے۔ چھتیس گڑھ میں 7 نومبر اور 17 نومبر کو ووٹ ڈالے گئے۔