جنوبی ہند کی فلموں کی کامیابی نے بالی ووڈ اسٹارس کو پریشان کردیا

   

حیدرآباد ۔ بالی ووڈ میں بے یقینی کی ایک بڑی لہر دوڑگئی ہے۔ یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ جنوب کی فلموں نے ہندی فلموں کے لیے مسائل پیدا کردئے ہیں۔اب تک بالی ووڈ فلم ساز اچھے موضوعات کے لیے تلگو، تمل، کنڑ اور ملیالم کی فلموں پر انحصار کرتے تھے ۔ آج تک تقریباً 25 جنوبی فلمیں ہندی میں دوبارہ بنائی جا رہی ہیں۔ ان میں حال ہی میں ریلیز ہونے والی بچن پانڈے اور جلد ہی ریلیز ہونے والی جرسی شامل ہیں۔ اگرچہ ہمارے فلم سازوں نے ابھی تک پیشہ ورانہ انداز اختیار نہیں کیا ہے، باقی تفریحی صنعت کاروبار کی طرح بن چکی ہے۔ مثال کے طور پر نمائشی تجارت جو تقریباً مکمل طور پر سنگل اسکرین سے ملٹی پلیکس میں تبدیل ہو چکی ہے۔ سنگل اسکرینوں کے ساتھ کاروبار ون ٹو ون تھا اور سینما گھروں کی درجہ بندی تھی۔ تصور بالکل بدل گیا ہے۔ مرکزی سنیما جیسی کوئی چیز نہیں ہے اب تمام سینما گھر مرکزی سینما گھر ہیں۔ مقامی آبادی کو پورا کرنے کے لیے سنیما کا انتخاب علاقے کے لحاظ سے نہیں کیا جاتا ہے۔اس کا مقصد فوری بحالی اور اس کے بعد نئے کاروبار کی تلاش ہے۔ ملٹی پلیکس انتظامیہ کے پاس فلموں کے لیے کوئی جذبات نہیں ہیں، یہ صرف بزنس ہے، فلم کوئی بھی ہو، جب تک یہ ناظرین کو اپنی طرف کھینچتی ہے۔ ضروری نہیں کہ یہ ہندی فلم ہو۔ ہندی فلموں کے لیے پہلے ہندی بیلٹ ہوتا تھا اب یہ محفوظ نہیں رہا۔۔ جنوب کی دو فلموں کے ڈب شدہ ورژن جو گزشتہ ہفتہکو ریلیزہوئی،بیسٹ اورکے جی ایفچیپٹر ‘ (بالترتیب تامل اورکنڑ زبانوں میں) ہندی بیلٹ میں ایک سے زیادہ اسکرینوں پر ہٹ ہوئی، بالکل ایسے ہی جیسے کسی بڑے بینرکی ہندی فلم ریلیز ہوتی ہے اس کے علاوہ اگر ایک ڈب شدہ ورژن ہندی کے مرکز میں اچھا کاروبارکرنے لگیں تو دو زبانوں کے بارے میں بھی کیوں سوچیں! ہندی میں ڈب کی گئی جنوبی فلموں کا بڑے پیمانے پر ریلیز ہونا اب کوئی تعجب کی بات نہیں ہے۔ یہ ڈب فلمیں اچھا بزنس کر رہی ہیں یہ حقیقت ہے۔ یہ کہ یہ فلمیں ہندی فلموں کا مقابلہ کر رہی ہیں جو ہندی فلمی ستاروں کو پریشان کر رہی ہے۔اس کے علاوہ چونکہ ہندی ستارے کبھی بھی جنوب میں مقبولیت حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں، سوائے کچھ علاقوں کو چھوڑ کر، جیسا کہ نظام سرکٹ کے جڑواں شہروں حیدرآباد ۔ سکندرآباد اورجو مہاراشٹر مراٹھواڑہ پر مشتمل ہے (ہندی بولنے والے علاقوں) کے علاوہ بنگلورو اور چینائی جیسے شہرمیں چند ایک بڑے اسٹار کی فلم کچھ آمدنی کا ذریعہ بن جاتی ہے ۔ اس کے برعکس اب جنوبی ہند کی فلموں نے ہندی پٹی میں اپنے قدم جمانے کے علاوہ بالی ووڈ کے اسٹارس کو پریشان کردیاہے۔