قواعد کی خلاف ورزی پر پریس کونسل آف انڈیا کی انکوائری کمیٹی میٹنگ میں فیصلہ
حیدرآباد ۔ 27 ۔ جون : ( سیاست نیوز) : پریس کونسل آف انڈیا
(PCI)
نے اس کی انکوائری کمیٹی میٹنگ میں جنوبی ہند کے چار اخبارات جن میں حیدرآباد سے شائع ہونے والا ایک کثیر الاشاعت انگریزی روزنامہ شامل ہے کو نیوز اسٹیم کے طور پر پورے صفحہ کا اشتہار شائع کرتے ہوئے ، چھوٹے حروف میں ایڈور ٹورئیل تحریر کرتے ہوئے قارئین کو گمراہ کرنے پر اپنی تنقید کا نشانہ بنایا ان پر نکتہ چینی کی اور انہیں سنسر کیا ۔ حیدرآباد میں منعقدہ دو روزہ انکوائری کمیٹی میٹنگ کے اختتام پر آج ایک پریس میٹ میں یہ انکشاف کرتے ہوئے جسٹس چندرا مولی کمار پرساد نے کہا کہ اس میٹنگ میں اس بات کا نوٹ لیا گیا کہ یہ مشہور انگریزی روزنامہ نیوز کے طور پر اشتہار شائع کرتے ہوئے قارئین کو گمراہ کررہا ہے ۔ اس کمیٹی نے اس احساس کا اظہار کیا کہ اس اخبار کا طریقہ صحافتی اقدار کے مغائر ہے چنانچہ کمیٹی نے اس اخبار کو سنسر کرنے کا فیصلہ کیا ۔ سنسر کا مطلب اخبار کے لیے مرکزی اور ریاستی دونوں حکومتوں سے حکومت کے اشتہارات حاصل کرنے پر امتناع ہوگا ۔ اس کمیٹی نے اس اخبار کے نمائندہ کو بتایا کہ اگر وہ جرنلسٹ ویلفیر فنڈ میں 25 لاکھ روپئے ری ایمبرس کرے تو سنسر سے بچ سکتے ہیں جس پر اس نمائندہ نے کہا کہ فی الوقت یہ ممکن نہیں ہے اس لیے کسی دوسرے آپشن کو اختیار کرنے کے لیے کہا تاہم کونسل نے اس اخبار کو سنسر کرنے کا فیصلہ کیا ۔۔
