واشنگٹن : امریکہ نے کہا ہے کہ “ہم نے اسرائیل کو متنبہ کر دیا ہے کہ “موجودہ شرائط” میں غزّہ کے جنوب میں کوئی نیا آپریشن شروع نہیں کیا جانا چاہیے”۔امریکہ وزارت خارجہ کے ترجمان متھیو مِلّر نے معمول کی پریس کانفرنس میں اخباری نمائندوں کے سوالات کے جواب دیئے ہیں۔غزہ کے جنوب میں اسرائیلی آپریشن سے متعلق بات کرتے ہوئے مِلّر نے کہا ہے کہ “ہم نے رائے عامہ پر واضح کی گئی شکل میں اسرائیل سے بھی کہہ دیا ہے کہ جب تک غزہ میں انسانی ضروریات کی تکمیل کے لئے ضروری اقدامات نہیں کر لئے جاتے جنوب کی طرف کوئی نیاآپریشن شروع نہیں کیا جانا چاہیے”۔غزہ کے شمال سے جنوب کی طرف ہجرت کرنے والے افراد کا ذکرکرتے ہوئے مِلّر نے کہا ہے کہ “وہاں کوئی فوجی آپریشن شروع کرنے سے پہلے ان انسانوں کو موزوں شکل میں تحفظ دیا جانا ضروری ہے”۔اسرائیل کے سابق وزیر اعظم ایہود باراک کے بیان کی یاد دہانی پر مِلّر نے کہا ہے کہ “اس بات سے قطع نظر کہ یہ سرنگیں کتنی تعداد میں ہیں، کس نے بنائی ہیں اور کس کام میں استعمال کی گئی ہیں یہ دیکھنا ضروری ہے کہ حماس نے اپنی سرنگیں بھی بنائی ہیں۔ حماس کو ہسپتال کے نیچے بیٹھ کر شہریوں کو بطور ڈھال استعمال نہیں کرنا چاہیے تھا”۔متھیو مِلّر نے کہا ہے کہ ہم ہسپتالوں پر فضائی بمباری کا نظارہ نہیں دیکھنا چاہتے۔ ہم جو دیکھنے کے خواہش مند ہیں وہ غزہ کے شہریوں کو اشد ضروری خدمات کی فراہمی اور اسرائیلی حکومت کی طرف سے شہری نقصان کو کم ترین سطح پر لانا ہے۔