جنوری 2022 میں رہائشی جائیدادوں کی فروخت میں کمی

   

رجسٹریشن میں 27 فیصد کی گراوٹ ۔ رئیل اسٹیٹ شعبہ کی بحالی کیلئے دو ماہ درکار

حیدرآباد ۔ 11 فروری (سیاست نیوز) رئیل اسٹیٹ شعبہ کیلئے جنوری 2022 اچھا ثابت نہیں ہوا کیونکہ شہر میں جنوری 2022 کے دوران رہائشی جائیدادوں کی فروخت میں 27 فیصد گراوٹ ریکارڈ کی گئی اور کہا جا رہاہے کہ دوبارہ رئیل اسٹیٹ شعبہ میں بحالی کیلئے دو ماہ درکار ہوں گے۔ کورونا کی تیسری لہر اور تلنگانہ میں لاک ڈاؤن یا نائٹ کرفیو جیسے سخت اقدامات نہ ہونے کے باوجود رئیل اسٹیٹ شعبہ کی حالت ابتر ہوئی لیکن اس میں بتدریج بہتری کے آثار بھی ہیں۔ نائٹ فرینک انڈیا رئیل اسٹیٹ کنسلٹنٹ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ سال گذشتہ ماہ جنوری کے دوران رجسٹریشن اور جاریہ سال جنوری کے رجسٹریشن کا اگر تقابل کیا جاتا ہے تو کورونا کی تیسری لہر کا اثر شہر کے رئیل اسٹیٹ پر نظر آرہا ہے اور رجسٹریشن کی تعداد میں گراوٹ 27 فیصد رہی ہے۔ جنوری 2022کے دوران جملہ 5568 جائیدادوں کے رجسٹریشن کئے گئے ہیں۔ کمپنی کے صدرنشین نے بتایا کہ کورونا کی تیسری لہر کے منفی اثرات رئیل اسٹیٹ شعبہ پر دیکھے گئے اور جاریہ سہ ماہی کے دوران یہ منفی اثرات رہیں گے لیکن شہر میں جائیدادوں کی منتقلی میں بہتری کے امکانات ہیں۔ بتایاجاتا ہے کہ حیدرآباد‘ میڑچل۔ملکا جگری‘ سنگاریڈی کے علاوہ رنگاریڈی میں مجموعی اعتبار سے جنوری 2022کے دوران 2695 کروڑ کی جائیدادوں کے رجسٹریشن ہوئے ہیں اور مالیت کے اعتبار سے یہ کہا جا رہاہے کہ ہندوستان کے 8 سرکردہ شہروں میں حیدرآباد کا شمار برقرار ہے جہاں رئیل اسٹیٹ شعبہ بالخصوص رہائشی جائیدادوں کی خریدی کا رجحان ہے۔ گذشتہ برس کے اواخر میں کورونا کی نئی قسم اور کورونا وائرس کے خطرات میں اضافہ کے ساتھ تیسری لہر کے متعلق عوام میں خدشات کی وجہ سے رئیل اسٹیٹ شعبہ میں خریداری کا رجحان نہیں دیکھا گیا ۔ ماہرین کے مطابق جاریہ ماہ اور آئندہ ماہ کے دوران رجسٹریشن کی تعداد میں اضافہ کے ساتھ رئیل اسٹیٹ کی حالت میں سدھار کے امکانات ہیں لیکن اگر یہی صورتحال رہی اور سال گذشتہ کے پہلے سہ ماہی سے جائیدادوں کی فروخت کا تقابل کیاجاتا ہے تو مجموعی طور پر جائیدادوں کی خریدی کے رجحان میں گراوٹ کا بھی خدشہ ہے۔م