نئی دہلی۔ 12فروری (سیاست ڈاٹ کام) پارلیمنٹ کی ایک کمیٹی نے جنگلات کی غیر قانونی کٹائی پر تشویش ظاہر کی ہے اور مرکزی حکومت کو اسے روکنے کیلئے ایکشن پلان بنانے کا مشورہ دیا ہے ۔سائنس اور ٹیکنالوجی اور ماحولیات و جنگلات کی وزارت سے متعلقہ پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی نے منگل کے روز ایوان میں پیش کی گئی اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ملک میں جنگلات کی کثافت کیلئے ان کٹاؤ ایک بڑی تشویش ہے ۔ یکم جنوری 2003 سے 20 جون 2018 کے درمیان 15 سال میں جنگلات کا رقبہ 3.13 فیصد یعنی 21،506 مربع کلومیٹر بڑھا ہے ۔ اس کے باوجود اس مدت میں جنگلات میں موجود درختوں کی کثافت 56.30کروڑ کیوبک میٹر یعنی 11.78 فیصد گھٹ گیا۔ کمیٹی نے کہا کہ “جنگلا ت کا رقبہ بڑھنے کے بعد بھی جنگل کثافت میں تیزی سے کمی، جنگلات کی ناکافی ترقی اور مٹی کا کٹاؤ ملک کے جنگلات کے خراب حالت کی طرف اشارہ کرتے ہیں”۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنگل کے علاقے پر غیر قانونی قبضہ، درختوں کی غیر قانونی کٹائی، مویشیوں کی چراگاہ کے طور پر استعمال کرنا، ملک میں جنگلات سے متعلق چند اہم مسائل ہیں۔