کیف: یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے جمعرات کو ایک ایسے وقت میں جنگ بندی کو مسترد کر دیا جب ان کا ملک روسی فوج کا سامنا کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کریملن کی افواج یوکرین کی افواج کو شکست دینے کیلئے دوبارہ مسلح ہونے اور دوبارہ منظم ہونے کیلئے وقفہ کا فائدہ اٹھائیں گی۔ زیلنسکی نے ایسٹونیا کے دورہ کے دوران کہا کہ یوکرین کے میدان جنگ میں ایک وقفہ کا مطلب جنگ میں وقفہ نہیں ہوگا۔ ایک عارضی وقفہ اس کے (روس) کے مفاد میں ہوگا اور بعد میں ہمیں کچل سکتا ہے۔روس کی جانب سے 2022 میں یوکرین میں فوجی آپریشن شروع کرنے کے بعد سے وقتاً فوقتاً محدود جنگ بندی کی تجاویز پیش کی جاتی رہی ہیں، لیکن انہوں نے کبھی تسلیم نہیں لیا۔دونوں فریق 22 ماہ کی لڑائی کے بعد اپنے ہتھیاروں کو دوبارہ بھرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہیں طویل مدتی تصادم کے امکان کا سامنا ہے۔ اس جمود کو دیکھتے ہوئے کہ فرنٹ لائن جو کہ تقریباً 1500 کلومیٹر لمبی ہے۔ زیادہ تر موسم سرما کے علاقوں پر مشتمل ہے۔ دونوں کو توپ خانے کے گولوں، میزائلوں اور ڈرونز کی ضرورت ہے تاکہ وہ طویل فاصلے تک جنگ لڑ سکیں۔زیلنسکی نے کہا کہ ماسکو کو شمالی کوریا سے توپ خانے اور میزائل اور ایران سے ڈرون ملتے ہیں۔
