جنگ بندی کے باوجود خرطوم میں فائرنگ اور پُرتشدد جھڑپیں

   

خرطوم : سوڈان میں جنگ بندی کے نفاذ کے چند گھنٹے بعد ہی
گولیوں کی آواز دوبارہ بلند ہوئی اور جمعرات کی صبح دونوں فریقوں کے درمیان تصادم کی آگ پھر سے بھڑک اٹھی۔دھماکوں کی آوازیں دارالحکومت خرطوم میں مسلح افواج کے جنرل کمانڈ کے ہیڈ کوارٹر اور ریپبلکن پیلس کے آس پاس کے علاقے کے علاوہ مختلف حصوں میں سنائی دی گئیں۔ دھماکوں کی آواز کے بعد خرطوم میں جنرل کمان کے قرب و جوار میں دھواں اور آگ کے شعلے اٹھتے دکھائی دیے جب کہ آس پاس کے علاقوں میں گولوں کی آوازیں اور فائرنگ کے تبادلے کی آوازیں بھی سنی گئیں۔العربیہ اور الحدث کے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ “ام درمان” میں جھڑپیں ہوئیں اور جنگی طیاروں نے خرطوم پر پرواز کی۔ سوڈانی فوج نے ملک کے شمال مغرب میں شیورلیٹ بیس کا کنٹرول سنبھالنے کی ویڈیو نشر کی ہے۔ سوڈان میں سریع الحرکت فورسز نے اعلان کیا کہ اس نے آج صبح مغربی ام درمان میں فوج کی طرف سے کیے گئے حملے کا جواب دیا ہے۔۔ اور مغربی ام درمان میں دو فوجی ہیلی کاپٹروں کو مار گرایا ہے۔ ہماری افواج اب بھی اپنی پوزیشنوں اور جنگ بندی کے لیے پرعزم ہیں۔قبل ازیں، ہمارے نامہ نگاروں نے اطلاع دی تھی کہ ایک ہتھیاروں کی دکان میں آگ بھڑک اٹھی، جو “خرطوم 2” کے علاقے میں رہائشی عمارتوں تک پھیل گئی، جب کہ علاقہ مکینوں کی چیخ و پکار بھی سنی گئی۔اور اس سے پہلے، فورسز فار فریڈم اینڈ چینج کے ایک اہلکار نے کہا کہ جنگ بندی اب تک ناکام رہی ہے، اور یہ برقرار نہیں رہ پائے گی۔انہوں نے العربیہ اور الحدث کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ “جو کچھ ہو رہا ہے اس کی وجہ فریم ورک معاہدہ ہے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ وہ اس بات پر یقین نہیں رکھتے کہ اب سیاسی مذاکرات کی طرف واپسی ممکن ہے۔انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ سوڈانی افواج اہم فتوحات حاصل کر رہی ہیں، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ وہ فتح کے قریب ہیں۔ انہوں نے متحارب باغی فورسز کے کمانڈر “حمیدتی” کو ہتھیار ڈالنے اور جنگ بند کرنے کا مطالبہ کیا۔بین الاقوامی کوششوں اور معاہدہ کی پاسداری کے مطالبات کے باوجود دونوں متحارب فریق ایک دوسرے پر سیزفائر کی خلاف ورزی کے الزام لگا رہے ہیں۔سوڈانی پولیس فورسز کی قیادت نے سریع الحرکت فورس پر معاہدہ کے آغاز کے فوراً بعد جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام لگایا، اور کہا کہ مؤخر الذکر مسلح افراد کو وزارت داخلہ اور محکمہ ٹریفک پولیس میں لے آیا۔سوڈانی فوج نے بھی نازک جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ذمہ داری سے انکار کرتے ہوئے ایک بیان میں اس بات پر زور دیا کہ سریع الحرکت فورس نے اس کی پابندی نہیں کی۔انہوں نے اس پر ہوائی اڈے اور جنرل کمان کی عمارت کے ارد گرد اسٹریٹجک مقامات پر حملے شروع کرنے کا بھی الزام لگایا۔دوسری جانب، ریپڈ سپورٹ فورسز نے فوجی دستوں کے خلاف اسی طرح کے الزامات عائد کیے اور اس بات پر زور دیا کہ مؤخر الذکر نے بین الاقوامی انسانی قانون ، مشغولیت کے قواعد اور بین الاقوامی ثالثی میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔