جنگ بندی کے بعد اٹلی غزہ میں امن فوج کا حصہ بننے تیار

   

روم: اٹلی کے وزیر خارجہ نے اشارہ دیا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے بعد ان کا ملک غزہ میں امن فوج کا حصہ بننے کیلئے تیار ہے۔ وزیر خارجہ انٹونیو تاجانی یہ بات جمعرات کے روز کہی ہے۔ان کا کہنا تھا ‘ہم فلسطینی اتھارٹی کی مدد کر رہے ہیں اس لیے ہم جنگ بندی کے اگلے ہی روز اپنی فوج اقوام متحدہ کی چھتری تلے غزہ میں بھیجنے تیار ہیں تاکہ فلسطینی اتھارٹی اور عرب قیادت کی مدد کر سکیں۔وزیر خارجہ انٹونیو تاجانی نے ‘العربیہ ‘ سے نیٹو کی 75 ویں کانفرنس کے موقع پر سائیڈ لائنز میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ‘ اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی اس سلسلے میں اٹلی کے کردار کیلئے کھلے ہیں۔ اصل میں ہم درمیان میں ہیں۔ اٹلی چاہتا ہے کہ مشرق وسطٰی کا یہ دیرنیہ تنازعہ ختم ہو جس کی وجہ سے آج تک بہت جنگیں ہو چکی ہیں، اور اب بھی جنگ جاری ہے۔
چین پر روس کی مدد کا الزام، نیٹو کے خلاف چین کا سخت ردعمل
بیجنگ: چین نے نیٹو کے ان بے بنیاد الزامات پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے کہ بیجنگ یوکرین کے خلاف اس کی جنگ میں روس کی مدد کر رہا ہے۔ بیجنگ نے مغربی فوجی اتحاد کو چین کے ساتھ کسی طرح کی محاذ آرائی کے خلاف بھی خبر دار کیا ہے۔چین کے وزیر خارجہ وانگ ایی نے مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے خبر دار کیا کہ نیٹو اتحاد کے ممالک چین کے خلاف کسی طرح کی محاذ آرائی سے باز رہیں۔وانگ ایی نے یہ باتیں اپنے ڈچ ہم منصب کے ساتھ فون کال کے دوران کہیں۔