اس کینسر کو ختم کرنا ضروری ، ہمیں اپنی طاقت اور صلاحیت پر مکمل یقین ہے: حزب اللہ
غزہ: اسرائیل کے ساتھ جنگ کا ایک سال مکمل ہونے پر حزب اللہ کا کہنا ہے کہ ہم نے حماس کی حمایت کے لیے جنگ میں بھاری قیمت ادا کی ہے لیکن حوصلے پست نہیں، جارحیت کے سامنے ڈٹے رہیں گے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق لبنان کی مزاحمت پسند تنظیم حزب اللہ کی جانب سے جاری بیان میں اسرائیل کے خلاف جنگ جاری رکھنے کا عہد کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل ایک کینسر ہے جسے ختم کرنا ضروری ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہمیں اپنی صلاحیتوں اور طاقت پر یقین ہے۔ چاہے کتنا ہی وقت کیوں نہ لگے اسرائیل کو تباہ کرکے دم لیں گے۔خیال رہے کہ غزہ کے بعد اب اسرائیل نے لبنان میں حزب اللہ کو نشانہ بنانا شروع کیا ہے جس میں اس کے سربراہ حسن نصر اللہ سمیت 90 اعلیٰ کمانڈرز اور اگلی ممکنہ قیادت میں سے کچھ رہنما مارے گئے۔تاہم حزب اللہ نے حماس کی حمایت اور اسرائیل کے خلاف مزاحمت جاری رکھنے کا عہد کیا ہے۔دریں اثناء اسرائیلی پولیس نے پیر کی صبح بتایا کہ حزب اللہ کے راکٹوں نے اسرائیل کے تیسرے بڑے شہر حیفا کو نشانہ بنایا ہے جبکہ اسرائیلی میڈیا نے ملک کے شمال میں 10 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع دی۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اس نے حیفا کے جنوب میں ایک فوجی اڈے کو میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے میڈیا رپورٹس کے مطابق دو راکٹ اسرائیل کے تیسرے بڑے شہر حیفا سے ٹکرا گئے جبکہ مزید پانچ راکٹ 65 کلومیٹر دور تبریاس سے ٹکرائے۔انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ کچھ عمارتوں اور املاک کو نقصان پہنچا ہے جبکہ کچھ افراد کے معمولی زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جنہیں قریبی اسپتال لے جایا گیا ہے۔رائٹر کی رپورٹ کے مطابق سرویلینس کیمرے کے ذریعے لی گئی ویڈیو میں حزب اللہ کے راکٹوں کو نشانہ بناتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔