پاکستانی الزامات پر افغان وزیر دفاع کا دو ٹوک جواب
کابل ۔20؍اکتوبر ( ایجنسیز )افغانستان اور پاکستان کے درمیان گزشتہ کچھ دنوں سے کشیدگی کا ماحول ہے لیکن اب جنگ بندی نافذ ہے۔ پاکستان نے افغانستان پر حملوں کے دوران ہندوستان کو بھی گھسیٹنے کی کوشش کی تھی۔ پاکستان نے ہندوستان پر الزام عائد کیا تھا کہ افغانستان کے حملوں میں پڑوسی ملک کا بھی ہاتھ ہے جسے ہندوستان نے سرے سے خارج کر دیا تھا۔ اب اس معاملہ میں افغانستان کا بیان بھی سامنے آ گیا ہے۔ افغانستان کے وزیر دفاع مولی محمد یعقوب مجاہد نے ہندوستان پر عائد اس الزام کا دو ٹوک جواب دیا اور الزامات کوبے بنیاد بتا یا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک آزاد ملک کے طور پر ہندوستان کے ساتھ تعلق قائم رکھتے ہیں اور انہیں اپنے قومی مفادات کے دائرے میں مزید مضبوط کریں گے۔ ساتھ ہی ہم پاکستان کے ساتھ اچھے پڑوسی کے تعلقات برقرار رکھیں گے۔ ساتھ ہی انہوں نے یاد دلایا کہ افغانیوں کا اپنے ملک کے دفاع کی ایک طویل تاریخ ہے۔ افغان لیڈر کا کہنا ہے کہ امارت اسلامیہ افغانستان کی پالیسی دیگر ممالک جس میں پاکستان شامل ہے کے خلاف مسلح گروپوں کی حمایت نہ کرنا ہے۔ایک انٹرویو میں مجاہد نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کسی کیلئے بھی فائدہ مند نہیں ہے اور کابل چیلنجز کو بات چیت کے ذریعہ حل کرنے کا خواہاں ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان قطر کے بعد اب ترکی میں میٹنگ ہوگی۔ مجاہد نے زور دے کر کہا کہ فریقین کو معاہدے کے ہر اصول پر قائم رہنا چاہیے۔ کابل مکمل طور سے معاہدے کی شرطوں کے تئیں پرعزم ہے اور اگر پاکستان اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کرتا ہے تو مشکلات میں مزید اضافے کا امکان ہے۔